مزید خبریں

ترقی اور خوشخالی کے لیے ،ویبکوپ کے مقاصد کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے

WEBCOP ۔ورکرز ایمپلائرز بائی لیٹرل کونسل آف پاکستان اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اسلام آباد کے زیر اہتمام قومی اور صوبائی سطح کے رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس 15 ستمبر 2022ء کو کراچی کے ہوٹل میں منعقد ہوا۔ اشرف گروپ آف انڈسٹریز پشاور کے ڈائریکٹر مبشر جاوید نے تلاوت کلام پاک سے پروگرام کی ابتدا کی۔ ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سیکرٹری اور ویبکوپ کے رہنما سید نظر علی نے اس موقع پر کہا کہ صنعتی ترقی اور روزگار میں اضافہ کے لیے آجر اور اجیر باہمی صنعتی تعلقات کو افہام و تفہیم سے فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ زمانہ گزر گیا جب مزدور برادری اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے جلائو اور گھیرائو کے ذریعے مسائل حل کرنے پر زور دیتی تھی۔ اس منفی سوچ سے صنعتی پیداوار پر خراب اثرات مرتب ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی میز پر افہام و تفہیم سے مسائل حل کروائے جائیں۔ تمام مسائل تو مذاکرات میں ایک دم حل نہیں ہوسکتے
لیکن کچھ نہ کچھ مسائل تو حل ضرور ہوں گے۔ سید نظر علی نے کہا کہ محنت کشوں اور ان کے بچوں کو تعلیم و تربیت فراہم کرکے ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے۔ ہنر مند مزدور ہی صنعتی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے کارخانوں کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔ کارخانوں کی ترقی سے آجر اور اجیر کی فلاح وبہبود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبر قوانین کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ ممتاز صنعتکار اور ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سابق صدر مجید عزیز نے ویبکوپ کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے مالک اور مزدور کے درمیان افہام و تفہیم کی ضرورت پر زور دیا۔ ویبکوپ کے چیئرمین اور ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سینئر نائب صدر ذکی احمد خان نے کہا کہ صنعتیں فروغ پائیں گی تو روزگار حاصل ہوگا اور بیروزگاری میں کمی واقع ہوگی۔ PILER کے ڈائریکٹر کرامت علی نے انجمن سازی کی آزادی پر زور دیا۔ NTUF کے رہنما ناصر منصور نے کہا کہ آجر اور اجیر ایک جگہ بیٹھ کر گفتگو کریں کہ درپیش مسائل کو کس طرح حل کیا جائے۔
سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا کہ ویبکوپ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے سائٹ، کورنگی، بن قاسم اور دیگر علاقوں کی ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بھی مشاورت کی جائے۔ PWF کے رہنما ٹکا خان نے کہا کہ میڈیا کی طاقت استعمال کی جائے۔ متحدہ لیبر فیڈریشن کے رہنما رازم خان نے کہا کہ
مزدوروں کو تقرر نامے دیے جائیں۔ EFP کے رہنما فصیح الکریم صدیقی نے کہا کہ مزدور رہنما احساس کریں کہ صنعتی تعلقات کو کس طرح فروغ دینا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ آجر اور اجیر کی مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے جو دیکھے کہ قانون پر عمل کس طرح کروایا جائے۔ کم از کم اجرت 25 ہزار روپے محنت کشوں کو دی جائے۔ مذکورہ کمیٹی
کارخانوں میں جا کر صورت حال کا جائزہ لے۔ شرکاء کو دوگروپس میں تقسیم کرکے تجاویز لی گئیں۔ مشوروں کے بعد مزدور رہنما پیر محمد کاکڑ و کرن زبیر اور زہرہ خان نے اسٹیج پر آکر شرکاء کو تجاویز پیش کریں۔ ILO کے سینئر پروگرام آفیسر صغیر بخاری نے کہا کہ ویبکوپ کے مقاصد کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے تا کہ باوقار
روزگار حاصل کیا جاسکے۔ DWT دہلی کے سینئر اسپیشلسٹس RAVI PEIRIS نے کہا کہ ویبکوپ کا قیام پاکستان کے آجر اور اجیر کا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل ڈائیلاگ کے ذریعے ہی معاشی ترقی ہوسکتی ہے۔ فریقین کے درمیان باہمی خوشگوار صنعتی تعلقات سے ہی اچھا صنعتی ماحول فراہم ہوتا ہے جو صنعتی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔