مزید خبریں

کوئٹہ : جعفر آباد میں سیلابی پانی کو راستہ دینے کیلیے کٹ لگا دیا گیا

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں کھڑے سیلابی پانی کو راستہ دینے کے لیے خان پور پل کے قریب کٹ لگا دیا گیا ، کٹ لگانے میں بااثر شخصیت کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کی جا رہی تھی ۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی نے بتایا ہے کہ بلوچستان سندھ قومی شاہراہ ، ڈیرہ اللہ یار تا جیکب آباد ریلوے ٹریک پچھلے کئی روز سے 8 فٹ سے زائد سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے تھے ، سیلابی پانی کو راستہ دینے کے لیے خان پور پل کے قریب اوستہ محمد ڈیرہ اللہ یار روڈ پر کٹ لگایا گیا ہے تاکہ پانی کا اخراج ہو سکے۔ اس حوالے سے 72 گھنٹے کے لییٹریفک بند کر دی گئی ہے۔کمشنر نے بتایا کہ ڈیرہ اللہ یار اور اطراف میں پانی کا پریشر زیادہ تھا ،پریشر کو کم کرنے کے لیے کٹ لگانا ضروری تھا ، اسی لیے ایریگیشن کے عملے اور ضلعی انتظامیہ نے مکمل سیکورٹی کے ساتھ جاکر خان پور کے مقام پر کٹ لگایا جس کے بعد اب ڈیرہ اللہ یار اس کے قریبی علاقے اور ضلع صحبت پور سے پانی کا اخراج شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں مکمل طور پر پانی اُتر جائے گا، اس سے نہ صرف شہر میں داخلے میں آسانی ہو گی بلکہ کئی روز سے معطل بلوچستان سندھ قومی شاہراہ اور ریلوے نظام کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔ کچھ روز قبل اسی مقام پر پائپ نصب کرکے پانی کے اخراج کی کوشش کی گئی تھی تاہم یہ عمل انتہائی سست تھا اسی لیے 2 روز قبل مکمل کٹ لگانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس پر علاقے کے ایک بااثر شخص نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے انتظامیہ کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کی کوشش کی جن کا موقف تھا کہ کٹ لگانے کی وجہ سے راستہ بند ہو جائے گا۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی ڈیرہ اللہ یار شہر کا دورہ کیا تھا اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جب تک پانی نہیں اُترے گا ڈیرہ اللہ سے جیکب آباد تک 11 کلو میٹر ریلوے ٹریک بحال نہیں ہو سکتا۔متاثرہ اضلاع میں سیلاب متاثرین نے کمشنر نصیر آباد ڈویڑن بشیر احمد بنگلزئی کے اقدام کو سراہا ہے۔