مزید خبریں

سندھ کی تباہی کے ذمہ دار صرف حکمران ہیں،پروگریسو کمیٹی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ پروگریسو کمیٹی نے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ریٹائرڈ ججز اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تحقیقات کرکے ذمے داروں کو سزا دی جاسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اداروں اور دیگرممالک سے آنے والی اربوں روپے کی امداد کی شفافیت کے لیے ازخود نوٹس لیا جائے اور وفاقی حکومت کے کالاباغ ڈیم کی راہ ہموار کرنے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے سیلاب کو جواز نہ بنایا جائے۔18 ستمبر کو حیدرآباد ریلی کا اعلان ۔اس سلسلے میں سندھ پروگریسو کمیٹی کے کنوینر، عوامی ریپبلکن پارٹی کے صدر سید لعل شاہ ایڈووکیٹ، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ امداد قاضی، عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ بخشل تھلہو نے بھی خطاب کیا۔ جئے سندھ کے مرکزی وائس چیئرمین محاذ ہاشم کھوسو اور پیپلز پارٹی کے رہنما شہید بھٹو محبوب سیال نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سیلاب قدرتی طور پر نہیں بلکہ سندھ کے حکمرانوں کے ہاتھوں آیا سندھ کو ہاتھ کاٹ کر تباہ وبرباد کر دیا گیا ہے، اس تباہی کی اصل ذمے دار سندھ حکومت ہے، جسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، دس لاکھ سے زائد لوگ متاثر، بے گھر ہو چکے ہیں، جو اس وقت سڑکوں، سڑکوں پر بے یارو مددگار بیٹھے ہیں۔ نہریں، دریا کناروں اور کیمپوں سے بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، حکمران نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 23 ارب اور ریلیف کے لیے 35 ارب خرچ کرنے کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔حکومت سندھ کے مطابق غیر ملکی امداد این ڈی ایم اے کے پاس ہے، ماہرین پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میںلایاجائے ۔ سندھ حکومت کی طرف سے کالاباغ ڈیم کی راہ ہموار کرنے کا بیان وفاقی سطح پر آرہا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور ایسے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔