مزید خبریں

جیکب آباد ،برساتی پانی کی عدم نکاسی وبائی امراض پھوٹ پڑے

جیکب آباد(نمائندہ جسارت) ضلع بھر سے سیلابی پانی نہیں نکالا جاسکا، وبائی امراض پھوٹ پڑے۔دوائوں اور غذا کی شدید قلت۔ بچوں کی شرح اموت میں خطرناک حد تک اضافہ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع جیکب آباد میں آنے والے سیلاب کو تقریباًایک ماہ گزر چکا ہے ضلع کے مختلف یوسیز توج،جونگل ،شیرواہ، میرپوربرڑو، تاجو کھوسہ ،مصری پور اور دین پور سمیت متعدد یوسیز میں4 سے 5 فٹ تک اور مبارکپور، رانجھا پور کوٹ جنگو،کریم بخش کھوسہ سمیت چند یوسیز میں 3 سے 4 فوٹ تک پانی کھڑا ہے جس کے باعث وبائی امراض ملیریا،ڈائریا اور ڈینگی بخارپھوٹ پڑے ہیں محکمہ صحت اور انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث اس وبائی امراض کو قابو نہیں کیا جاسکا سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا کے اسپرے نہ کرانااور لوگوں کو مچھردانیاں فراہم نہ کرنا اور دیگر اقدامات نہ اٹھانے سے وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جس کے باعث بچوں میں شرح اموات بڑی حد بڑھ چکی ہے ان وبائی امراض کی دوائیوں میں شدید قلت پیدا ہوچکی ہے سرکاری اسپتالوں میں تو کیا پرائیویٹ اسپتال، سینٹر اور نجی کلینکوں سمیت میڈیکل اسٹوروں سے بھی دوائیاں ناپید ہو چکی ہیں اس کے علاوہ غذائی قلت سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے ،دوائیوں کی مصنوعی قلت سے سیلاب زدگان شدید پریشان ہیں۔ اس حوالے سے سندھ حکومت اور منتخب اراکین کی مجرمانہ خاموشی اور محکمہ صحت کی لاپرواہی مزید تباہی کی شاخسانہ بن سکتی ہے اس لیے اس طرف فوری دھیان کی ضرورت ہے۔