مزید خبریں

باڈہ ،متاثرین کا امداد نہ ملنے کیخلاف سخت احتجاج جاری

باڈہ (نمائندہ جسارت) گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول باڈہ میں رہائشی برسات متاثرین کی جانب سے راشن ٹینٹ اور ادوایات نہ ملنے کے خلاف معصوم بچوں سمیت احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جبکہ برسات متاثرین شبیر بروہی، سکندر جت، غلام عباس کلہوڑو، نیاز خاصخیلی، گلزار گاڈہی، نیاز گاڈہی، امینا گاڈہی، بیگم خاتون گوپانگ، عرفان خاصخیلی، غلام مصطفیٰ میرانی، محمد اسلم میربحر، مرحوم شمن میربحر کی بیوہ اور دیگر خواتین و بچوں نے علاقے کی ایم پی اے، ایم این اے مقامی منتخب نمائندوں، ای سی ڈوکری اور ڈی سی لاڑکانہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقعے پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول باڈہ میں ہم 150 برسات متاثر خاندان رہائش پذیر ہیں، حالیہ برساتوں کی وجہ سے ہمارے گھر گرپڑے جانیں بچا کر یہاں پہنچے ہیں۔ شروع دنوں میں ڈی سی لاڑکانہ اور اے سی ڈوکری کی جانب سے جانوروں کی طرح بریانی کی ایک تھیلی فی خاندان کو پھینک کے دی جا رہی تھی اب تو 2 ماہ سے بھوک اور بدحالی کا سامنا درپیش ہے۔ بچے گیسٹرو، ملیریا اور دیگر امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں کھانے کو کچھ نہیں تو ادوایات کہاں سے لائیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات 12 بجے راشن کا ایک ٹرک اسکول کے پاس اینٹوں کی بٹھی پر پہنچا جہاں عورتیں مرد اور بچے راشن لینے آئے تو مقامی نمائندوں نے تذلیل کرتے ہوئے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ یہ راشن ہمارے ووٹرز کا ہے ہم انہیں راشن دیں گے تمہیں نہیں۔ انہوں نے بتایا کے کافی عرصے سے یہ سلسلہ چلتا آیا ہے راشن ٹینٹ اور ادوایات من پسند افراد میں تقسیم کرکے نمائندے نکل جاتے ہیں اور جو اصل حقدار ہیں اور گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں انہیں نظرانداز کیا جاتا ہے جوکہ ایک افسوسناک عمل ہے۔انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ڈی سی لاڑکانہ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمیں بھی ٹینٹ اور راشن فراہم کیا جائے تاکہ ہم بھی اپنے خاندان سمیت واپس اپنے گھروں میں جاکر آرام سے رہ سکیں نہیں تو اسکول کو بند کرکے تالے لگائے جائیں گے اور اسٹاف کو بھی اندر نہیں آنے دیا جائے گا جب تک ہمارے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جاتے۔