مزید خبریں

سیلاب متاثرین کیلیے بڑی حکمت عملی کی ضرورت ہے ،سردارظفر

فیصل آباد(وقائع نگارخ صوصی)جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسردارظفرحسین خان نے کہا ہے کہ حکومت کوسیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے بھی بڑی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے ۔حکومت کیلیے اصل چیلنج آباد کاری کا ہو گا ۔عوام کی جانب سے ملنے والی امداد کے حوالے سے مربوط فانشنل مانئٹرنگ نظام قائم کر نے کی ضرورت ہے۔معیشت کی تباہی اور دیوالیہ پن کا خطرہ ٹلا نہیں ۔ملک و قوم کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کے لئے قومی ڈائیلاگ ہونا چاہیے ۔ سیاسی قیاد ت اتفاق رائے سے ان بحرانوں سے نکلنے کے لیے اپنا مثبت کر دار ادا کرے۔ انہوںنے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں۔ لوگوں کو خشک راشن، صاف پانی، خیمے ادویات بہت بڑی تعداد میں چاہییں۔ ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آچکا ہے۔ 80 اضلاع آفت زدہ ہیں۔ پاکستان میں بارشوں اور سیلاب نے ایک صدی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ ان کی بحالی کا کام مخیر حضرات کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ حکومت اور اپوزیشن سیلاب متاثرین کو چھوڑ کر ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں مصروف ہے۔ اقتدار کے حصول کی لالچ میں ان بے حس حکمرانوں کے چہروں سے نقاب اتر چکے ہیں۔ ان سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ سیلابی صورتحال انتہائی ہولناک ہے،ہر طرف دل دہلادینے والے مناظر ہیں۔ لوگوں کا بہت بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا ہے، ہر طرف تباہی ہی تباہی ہے۔ اس وقت سیاسی قیادت کو تمام تر اختلافات بھلا کر سیلاب متاثرین کے پاس ہونا چاہیے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے عوام کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔ اس سے نبٹنے کے لیے پوری قوم کو یکجا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مشکل کا شکار پاکستانیوں کی امداد کے لیے بڑھ چڑھ کر امداددیں تاکہ سیلاب زدگان کی زیادہ سے زیادہ مد د کی جا سکے ۔ الخدمت فائونڈیشن نے تاریخ رقم کر دی ہے ۔ الخدمت کے 16ہزار رضا کار مستقل طور پر ریلیف آپریشن میں مصروف عمل ہیں جبکہ 35 ہزار رضا کار الخدمت ریلیف آپریشن میں شریک رہے ہیں۔ ملک بھر میں تقریباً 4ہزار کیمپ کام کر رہے ہیں۔ الخدمت رضا کاروں نے اپنی جانوں پر کھیل کر متاثرین کو ریسکیو کیا ہے۔ جماعت اسلامی الخدمت کا آپریشن جاری ہے اور ایک ایک متاثرہ شخص کی دوبارہ آباد کاری تک امدادی سرگرمیاں جاری رہے گا۔