مزید خبریں

اسٹریٹ کرائم معاشرے کا ناسور بن چکا ہے

سند ھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ انھوں اسٹریٹ کرائم کے خلاف نوٹس لے لیا ہے لیکن معروف صنعتکار کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے سربراہ سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم معاشرے کا ناسور بن چکا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے،عالم لوگ خوف کے مارے ڈاکوئوں سے مزاحمت یا مقابلہ نہیں کرپاتے کیونکہ انہیں اس کی تربیت نہیں ہے
اس وقت شہر قائد کے جوحالات ہیں وہ لمحہ فکریہ ہیں،اگر سیاستدانوں نے اپنی لڑائیاں،بچکانہ حرکتیں بند نہ کیںاور پاکستانی نہ بنے تو میںلوگوں کوسڑکوں پرآتا اور خون بہتا دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہاربدھ کو کراچی پریس کلب میں ڈاکوئوں سے مقابلہ کرکے اپنی والدہ،بہن اورخود کو بچانے والے اسپیشل بچے یاسر ممتاز ،انکی والدہ مسز ممتاز،کے وی ٹی سی کی ٹیچرثمینہ عزیز،ڈائریکٹر ری ہیبلیٹیشن عامرشہاب،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن فرحین عامر، پرنسپل کے وی ٹی سی ثناء ایاز،ثمین وقاراور انسٹرکٹر محمدصدیق کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ عبدالحسیب خان نے کہا کہ افسوسناک بات تو یہ ہے کہ صرف6روز میں ڈاکوئوں نے 10افراد کو ماردیا اور ایک تاجر کوبیوی اور بچے کے سامنے ڈکیتی میں مزاحمت پر ماردیا گیا،
اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومت اور ہمارے حکمرانوں کی بے حسی ہے کہ انہیں قوم کی نہیں بلکہ اقتدار کی فکر ہے،سوال یہ ہے کہ جب ملک ہی نہ ہو اور اس میں لوگ ہی نہ رہیں تو ہمارے سیاستدان کن لوگوں پر حکومت کرینگے،سیاستدان آپس میں نوک جھونک میں مصروف ہیں اور ڈاکو شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے نہیں،ایسے میں ہمارے ادارے کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے ایک اسپیشل طالبعلم یاسرممتاز نے ڈاکوئوں سے مقابلہ کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ کسی صحتمند لوگوں سے کہیں بہتر ہے کیونکہ ہم ڈاکوئوں کو اپنا سب کچھ دے رہے ہیں اور یاسرممتاز نے اپنا ،اپنی والدہ اور اپنی بہن کا سامان ڈاکوئوں سے مقابلہ کرکے واپس لیا، یاسرممتاز کو علم تھا کہ اسے کس طرح ڈاکوئوں سے مقابلہ کرنا اور انکی کون سی ہڈیاں توڑنا ہے کیونکہ وہ تائی کوانڈو چیمپئین ہے اور جاپان میں مقابلہ کرکے گولڈ میڈل جیت کر آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وقت خراب آرہا ہے،ہم سب کو لٹیروں کا مقابلہ کرنے کیلئے دائوپیج سیکھنا ہونگے،حکومت ملک کی اور قوم کی حفاظت کیلئے موثر اقدامات کرے اور بہادری سے مقابلہ کرنے والوں کو انعام دے تاکہ جذبہ بہادری پیدا ہو۔ڈائریکٹر ری ہیبلیٹیشن عامرشہاب نے بتایا کہ کے وی ٹی سی اسپیشل بچوں کو ووکیشنل ٹریننگ کے ساتھ ساتھ فزیکل ٹریننگ بھی دے رہا ہے،یاسرممتاز جس نے جاپان میں24ممالک کے بچوں کے سامنے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا وہ اللہ والا ٹائون سے اپنی والدہ اور بہن کے ہمراہ رکشے میں جارہا تھا کہ اچانک رکشہ جام صادق پل پر خراب ہوگیا،رکشہ ڈرائیور اوریاسر ممتاز موبائل لائٹ کی روشنی میں رکشہ میں ہونے والی خرابی کو دیکھ ہی رہے تھے کہ دوموٹر سائیکل سوار آئے اور اسلحہ کے زور پر ان سے جیولری،رقم اور موبائل چھین لئے ،اسی اثناء میں یاسر ان کے قریب ہوگئے اور پیچھے سے لات ماری اوردوسری لات چور کے پیر پر ماری جس سے وہ دونوں گر گئے اورسامان پھینک کر اٹھ کر بھاگے،چور سمجھ چکے تھے کہ جولڑکا انہیں مار رہا تھا وہ کوئی معمولی لڑکا نہیں تھا،یاسر نے اپنی والدہ کی جانب دیکھ کر کہا کہ بچانے والا وہ یعنی اللہ ہے۔اس موقع پر یاسر نے بتایا کہ دوافراد تھے جن کی آنکھیں بڑی بڑی تھیں ۔یاسر کی والدہ مسز ممتاز نے بتایا کہ یاسر نے ضد کی کہ موبائل نہیں دے گا تو ایک چور نے اس کے سر پر پستول لگادی جس پر میں نے یاسر سے کہا کہ وہ موبائل انہیں دے تو اچانک یاسر نے اسے لات ماری جس پر وہ بھاگے اور یاسر بھی ان کے پیچھے بھاگا،یاسر کو یہ بہترین تربیت کے وی ٹی سی سے ملی ہے،یہ9سال کی عمر میں اس ادارے میں آئے تھے اور اب انکی عمر20سال ہے۔بعد ازاں یاسر نے اپنے انسٹرکٹر کے ہمراہ میڈیا کے سامنے بتایا کہ کس طرح اس نے ڈاکوئوں کا مقابلہ کیا۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ؟ اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں رواں برس ہونے والی اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتیوں کے دوران ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائمز کی 56 ہزار 500 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں، ان وارداتوں میں مزاحمت پر 58 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں 269 افراد زخمی ہوئے۔کراچی شہر میں رواں برس اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے ذریعے 19 ہزار موبائل فون چھینے گئے۔کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر شہری کو قتل کردیاکراچی میں چھینی گئی گاڑیوں کی تعداد 104 ہے جبکہ 35 ہزارموٹرسائکلیں چھینی گئی اور 1383 گاڑیاں چوری کی گئیں۔کراچی میں اس سال گھروں میں ڈکیتی کی 303 وارداتوں میں کروڑوں روپے کا سامان لوٹا گیا۔
کراچی: کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس کے موٹر سائیکل اسکواڈ کو فعال کرنے کا حکم دے دیا۔

گزشتہ روز اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں انہوں نے افسران کو اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے واضح ہدایات جاری کیں۔ ترجمان کراچی پولیس کے مطابق تمام اضلاع سے 100 موٹرسائیکلیں اس اسکواڈ کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ تمام تھانہ جات کے ایس ایچ اوز اور انوسٹی گیشن یونٹ اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں کرینگے۔ کراچی پولیس چیف نے مزید کہا کہ شہر میں منشیات کی روک تھام کے لیے بھی موثر کارروائیاں کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم اور منشیات پر قابو پانے کیلئے ضلعی سربراہان ایس ایچ اوز کی کارکردگی پر نظر رکھیں کسی بھی غفلت کی صورت میں سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز بے لگام ہو گئے۔یومیہ وارداتوں کی شرح236 تک جا پہنچی۔رواں سال کے چھ ماہ کے دوران کراچی میں 6ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں 42ہزار7سوسے تجاوز کر گئیں۔اسٹریٹ کرائم کی یومیہ وارداتوں کی شرح236 تک جا پہنچی۔ذرائع سی پی ایل سی کے مطابق گزشتہ سال کے چھ ماہ میں یومیہ وارداتوں کی شرح 214 تھی۔گذشتہ سال کی نسبت رواں سال اسٹریٹ کرائم کی 4ہزار وارداتیں زیادہ رپورٹ ہوئیں۔ذرائع سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ رواں سال اسلحے کے زور پر 14ہزار435 موبائل فونز ،2431 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں۔سال 2022 کے 6 ماہ میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں 24ہزار 730 تک جا پہنچیں۔رواں سال چھ ماہ میں گاڑی چھیننے کی81،چوری کی 1089وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔سال2021 کی نسبت گاڑی چوری میں 34 فیصداضافہ،موبائل فونز چھیننے کی وارداتیں 16فیصد بڑھ گئیں۔گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس موٹرسائیکل چھیننے میں 11 فیصد،چوری میں 6فیصد اضافہ ہوا۔سی پی ایل سی ریکارڈ کے مطابق رواں سال گاڑیاں چھیننے کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی، اس سال33 فیصد وارداتیں کم ہوئیں۔سال 2021 کے چھ ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی مجموعی طور پر 38ہزار 779وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔
کراچی میں رواں سال کے 8 ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم کی ساڑھے 56 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی ان وارداتوں کے دوران اب تک 58 افراد نے مزاحمت کرنے پر جان گنوادی، جبکہ 269 شہری زخمی بھی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق گھروں میں 303 ڈکیتیاں ہوئیں، اسی دورانیے میں شہریوں سے 104 گاڑیاں چھینی اور 1 ہزار 383 چوری کی گئیں۔اسٹریٹ کرائم کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 35 ہزار سے زائد شہری موٹر سائیکلوں جبکہ 19 ہزار افراد موبائل فونز سے محروم کیے گئے۔
nn