مزید خبریں

بارشوں سے مزدور تباہ ہوگئے

ملک میں حالیہ بارشوں سے جہاں عام ّآدمی متاثر ہو اہے وہاں خاص طور پر محنت کش طبقہ تباہ و برباد ہوگیا۔بحیثیت محنت حکومتی فلاحی ادارے ای او بی آئی، ورکرز ویلفیئر بورڈ،سیسی وغیرہ جیسے اداروں کومتاثر محنت کشوں کے لیے امدادی کاموں میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے یا نہیں؟ میرے خیال میںیہ ادارے تو پہلے ہی فلاحی کام کر رہے ہیں،اگر اپنے اپنے ادارے میں محنت کشوں کے جو بھی معاملات سالوں سے زیر التوا ہیں، ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تو یہ ان اداروں کے لیے سب سے بڑا
اعزاز ہوگا۔ محکمہ محنت اپنے ہی جاری کردہ کم سے کم اجرت والے نوٹیفیکیشن پر عملدر آمد کروائے،ای اوبی آئی بیوائوں کی پنشن، ورکرز ویلفیئر بورڈ جاں بحق مزدوروں کی گرانٹس،جہیز فنڈز اور دوسرے رُکے ہوئے محنت کشوں کے فنڈز والے معاملات اور سوشل سیکورٹی مزدور طبقہ اور ان کی فیملی کے لیے بہتر سے بہتر علاج کی فراہمی کو یقینی بنائیں تو یہ سب سے بڑی امدادی کاموں میں حکومتی مدد ہوگی۔سوشل سیکورٹی میں موجود ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر چوبیس گھنٹے اوپی ڈیز کو چلایا جائے، جہاں محنت کشوں کے ساتھ ساتھ سیلاب زدگان میں شامل عام شہریوںکا علاج بھی جاری رکھا جائے۔ جہاں متاثرین کم ہوں تو وہاں سے میڈیکل کی ٹیمیں وہاں بھیجی جائیں جہاں پر کوئی میڈیکل کیمپ موجود نہیں ۔