مزید خبریں

خلیل احمد حمایتی کی یاد میں

ہنرمند محنت کش ساتھی خلیل احمد حمایتی 16اگست کو ڈیوٹی کے دوران حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی عمر 50 برس کی تھی۔مرحوم کے سوگواران میں بیوہ، چار بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ مرحوم خلیل احمد پاکستان مشین ٹول فیکٹری میں 1989-91 میں دوسالہ اپرینٹس کی ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد اسی ادارے میں فورجنگ ڈپارٹمنٹ میں Black Smith کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ 30 سال سے زائد عرصہ ادارے میں کم سے کم غیر ہنرمند کی اجرت پر کام کرنے والے خلیل احمد ،کئی سوالات چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ اس وفاقی سرکاری ادارے کے اندرہمارے کئی محنت کش ساتھی حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر چکے ہیں۔محنت کش اپنی زندگی
کے سنہری دن یا جوانی ادارے کی ترقی اور ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے وقف کرتے لیکن ادارہ انہیں اپنا نہ سمجھے تو یہ انتہائی دکھ کی بات ہے۔ادارے کی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ مرحوم خلیل احمد کی سروسز کی خدمات پر ان کے بچوں کی تعلیم و صحت کے لیے اخراجات برداشت کرے۔ یا کم سے کم گریجویٹی کی مد میں ان کی فیملی کو رقم جاری کی جائے۔ڈیلی ویجز اینڈ کنٹریکٹ ایمپلائیز ویلفیئر کمیٹی کراچی کے رہنماوٗں ندیم احمد بروہی، ساجد خان، علی اختر بلوچ، بشیر حسین جعفری، طارق عزیز بلوچ، ہاشم خان، محمد فہیم حمایتی اور دیگر نے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کی بخشش اور مغفرت کے لیے دعا کی اور سوگواران سے تعزیت کی۔