مزید خبریں

سکھر، بارش نے ہر طرف تباہی مچادی، ایک خاتون جاں بحق

 

سکھر( نمائندہ جسارت)سکھرسمیت گرد و نواح اور سندھ کے شہروں دیہاتو ںمیں گھنٹوں جاری موسلادھار طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں،ایک خاتون جاں بحق ،خاتوں اور جواں سالہ لڑکی زخمی ،دو مویشی بھی مرگئے ،سکھر میں ہونیوالی بارش نے نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا، سڑکیں گلیاں تالاب بن گئے ہیں، گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، سیپکو کے متعددفیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے اور سندھ کے بیشتر علاقے بجلی میں ڈوب گئے ہیں، مسلسل بارش کے باعث کچے گھروں چھتوں سائن بورڈز درختوںکو نقصان پہنچا ہے، مہران مرکز سمیت دیگر تجارتی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے ، معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں جبکہ کاروباری تجارتی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی ہیں، سکھر کے علاقے پیر مراد شاہ مائیکرو ٹاور میں بارش کے بعد نادر جاگیرانی کے گھر کی چھت اچانک دہماکے سے گرگئی جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر اس کی معمر والدہ مسمات صاحباں موقع پر جاں بحق ہوگئی جبکہ جوان سالہ لڑکی مسمات صائمہ زخمی ہوگئی جسے فوری طور پر مقامی اسپتال لے جایا گیا جبکہ سکھر ریلوے اسٹیشن کے قریب بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی جبکہ دو مویشی بھی کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگئے سکھر اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے،بارش کی تباہ کاریاں ،ڈپٹی کمشنر کے دفتر اور گھر کے اطراف پانی پانی جمع ہو گیا، گلشن اقبال سوسائٹی قریشی گوٹھ میں نکاسی نظام مفلوج گندا پانی گھروں ،مساجد، دکانوں میں داخل ہو گیا ہے، روہڑی گردنواح میں جاری بارش کے سلسلے کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے سے راستے تالاب کا مننظر پیش کرنے لگے بجلی ٹیلی فون کا نظام درہم بھرم صالح پٹ میں بارش کا پانی داخل ہونے سے اسکول کی عمارتیں ڈوب گئیں عمارتیں گرنے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق روہڑی گردنواح صالح پٹ سنگرار،فقیر آباد کندھرا،علیواہن میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے راستے سڑکیں نشیبی علاقے زیر آب آنے سے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں عوام کوآمد رفت میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، صالح پٹ کے علاقے جنوجی میں پہاڑی سلسلے سے آنے والے ریلے میں گورنمنٹ بوائز برانچ ہائی اسکول جنوجی کی عمارت ڈوب گئی۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ پہلے بھی اسکول کی عمارت میں پانی داخل ہوا تھا جسے مشکلوں سے نکلوایا اب پھر عمارت ڈوبی ہوئی ہے جس سے عمارت کو نقصان پہنچ رہا ہے جو کسی بھی وقت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا اس طرح صالح پٹ گردونواح کے کئی پرائمری سیکنڈری اور ہائی اسکولوں کی عمارتوں میں بارش کا پانی کھڑا ہونے سے تدریسی عمل سخت متاثر ہو رہا ہے والدین خوف کی وجہ سے بچوں کو اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔ دوسری جانب کپاس ودیگر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان ہوا ہے دیہی علاقوں کے مکینوں اور کسانوں نے ہونیوالے نقصان کا ازالہ کرکے امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، دیگر شہروں میں بھی شدید بارش ہوگئی ہے۔