مزید خبریں

نئے سال میں فیڈریشن علاقائی چیمبر زکی کارکردگی بڑھے گی

کراچی(کامرس رپورٹر) کورونا وائرس کی شدت ختم ہونے اور معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد رواں سال ایف پی سی سی آئی،کراچی،اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور،فیصل آباد سمیت ملک بھر کے اہم ترین شہروں کی بزنس کمیونٹی کے نمائندہ چیمبر آف کامرس کے انتخابات میں اہل امیدواروں کے انتخاب کیلئے سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں ۔دنیا کی طرح پاکستان میں بھی جب سے کووڈ19نے تمام کاروبار ہائے زندگی کو متاثر کیا تھا اسی طرح پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے نمائندہ ادارے ایف پی سی سی آئی کی اوردیگر چیمبرز آف کامرس کی کارکردگی زیرو ہوکر رہ گئی تھی۔ ایف پی سی سی آئی میں گزشتہ تین سال کے دوران جو عہدیدار منتخب ہوئے ان میںسال2020کیلئے منتخب صدر انجم نثار بھی کووڈ19کا شکار ہوکر گھر بیٹھے رہے اور انکی کارکردگی غیرمتاثر کن رہی تاہم کووڈ19کے باوجودسال2021میں منتخب ہونے والے صدر میاں ناصر حیات مگوں کی ٹیم نے بہترین کارکردگی دکھائی اور حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بزنس کمیونٹی کے مطالبات پیش کئے تاہم سال2022کیلئے منتخب ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ کی کارکردگی انجم نثار سے بہتر اورمیاں ناصر حیات مگوں کے مقابلے میں بہت حد تک کم ہے۔رواں سال کراچی چیمبر آف کامرس،راولپنڈی چیمبر،اسلام آبادچیمبر،لاہور چیمبر کے عہدیداران کی کارکردگی نسبتاً بہتر رہی ۔تجارتی و صنعتی انجمنوں میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹری(کاٹی)،پاکستان ایسوسی ایشن آف ایگزی بیشن انڈسٹری ،پاکستان اپیرل فورم،رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(ریپ)، سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری،پاکستان ٹی ایسوسی ایشن اور کئی دیگر ایسوسی ایشنز کی کارکردگی بھی بہتر رہی۔کووڈ19کے خاتمے کے بعد جب دنیا نے تجارت کے عالمی دروازے کھولے تو ایف پی سی سی آئی میں بھی ڈائریکٹر مہرین اے رزاق کی قیادت میں انکے شعبے نے فعال کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے اور توقع ہے کہ آئندہ سال سے ایف پی سی سی آئی عالمی سطح پر منعقد ہونے والی تجارتی نمائشوں،کانفرنسز میں شرکت کرے گا۔کووڈ 19نے خطے کی تجارت وصنعت کے نمائندہ ادارے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کارکردگی کو بھی گرہن لگا دیا اور کووڈ19نے پاکستان سے منتخب ہونے والے سارک چیمبر کے صدر افتخار علی ملک کو بھی گھر تک محدود کردیا ۔