مزید خبریں

مزدور رہنما اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کیسے کریں؟

صنعتی اداروں میںمزدور دن رات محنت کرکے کارخانوں کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔ مزدور برادری کو لیبر قوانین کی ناواقفیت کے وجہ سے اپنے حقوق کا شعور نہیں۔مزدور رہنما مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کرنے کے لیے کس طرح اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں تا کہ محنت کشوں کے ساتھ ساتھ ادارے کا بھی فائدہ ہوسکے۔ میرے خیال میں جو بھی مزدور قیادت کا استعمال کرتا ہے وہ ایک مزدور رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے۔یہ ایک ایسے شخص کا کام ہے جو کھڑا ہو۔ اور وہ ٹریڈ یونین کے لیے صحیح فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتا ہو۔کسی کمپنی یا تنظیم کو چلانے کے لیے یہ ایک بنیادی عنصر ہے۔مزدور رہنما میں یہ خصوصیات ہونی چاہئیں۔ علم، اعتماد اور اپنے ماتحتوں کو متاثر کرنے کے لیے کرشمہ۔ سب سے اچھے مزدور رہنما وہ ہیں جو کمپنی کے پیداواری صورتحال کو سمجھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ جدید اور تبدیلی کے حق میں ہوتے ہیں۔مثال کے طور پر ہارورڈ کے مایوس طالب علم بل گیٹس کو دیکھ سکتے ہیں۔جنہوں نے اپنی قائدانہ خصوصیات کی بدولت ٹیکنالوجی کے شعبے مائیکرو سافٹ میں سے ایک اہم کمپنی تلاش کرنے میں کامیاب رہا،اور ان ٖفیصلوں کی بدولت جس کو وہ بنانا جانتا تھااور وہ اس میں کامیاب رہا۔بااثر کمپنیوں نے ان پر بھروسہ کیا۔وہ دنیا کاامیرترین شخص بن گیا۔وہ یہ سمجھنے کے قابل تھاکہ کمپیوٹر ایک دن گھروں کا ناگزیر حصہ بن جائیں گے۔ انہوں نے ایسی مصنوعا ت تیار کرنے میں کام کیا جس سے اس کی اجازت ہوگی،میرا اندازہ ہے کہ وہ ایک بصیرت رہنما کی بہترین مثال ہے۔مزدور رہنما کو سب سے پہلے مزدور قوانین کی معلومات کا عبور حاصل ہونا لازمی ہے۔ان کو محنت کشوں کے علاج و معالجے، انشورنس، سالانہ بونس،سالانہ انکریمنٹس، EOBI کی ممبر شپ اور سوشل سیکورٹی میں رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ کارکنوں کی فلاح و بہبودکے لیے ورکرز ویلفیئر فنڈکی اسکیموں، جس میں تعلیمی وظائف، صحت، خصوصی بہبود،فنی تربیت، ڈیتھ گرانٹ،جہیز گرانٹ، اسکالر شپ، اسکول کی کتابوں، یونیفارم، جوتوں، ہائوسنگ سیکٹر یعنی مکانات کی الاٹمنٹ،سلائی مشینیں ،حج کی قرعہ اندازی اور دیگر مراعات سے مکمل واقفیت ہونا ضروری ہے۔
چونکہ ملک کے اکثر اداروں میں عارضی طور پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں جو کہ قانون کے خلاف ہیں۔ڈیلی ویجز کا نظام مزدوروں کے استحصال کی ایک شکل ہے۔حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سرکاری اداروں میں بھی ورکروں کو ملازمت کا تحفظ دینے کے بجائے انہیں ڈیلی ویجز پر بھرتی کیا جاتا ہے۔جب سرکاری اداروں کا یہ حال ہے تو نجی اداروں میں کیا صورتحال ہوگی۔اس کا اندازہ لگانا قطعی مشکل نہیں۔ سرکار کے اس استحصالی ہتھکنڈے کو دیکھتے ہوئے نجی ادارے بھی اسی ڈگر پر چل نکلے ہیں۔ مزدور رہنما کو لازمی اس بات کا بھی
علم ہونا چاہیے کہ ادارے میں کم از کم اجرت غیر ہنر مند اور ہنرمندوالوں کواجرت منیمم ویجز ایکٹ کے تحت دی جاتی ہے یا نہیں۔ مزدور رہنما کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ ادارے میں فیکٹر یز ایکٹ کے تحت مزدوروں سے متعلق تمام قوانین پر عمل درآمد کیا جاتا ہے ، مثلاًڈائی کاسٹنگ ، فورجنگ ،ہیٹ ٹریٹمنٹ یا اس طرح کے بھاری ڈیپارٹمنٹس میں کام کرنے والے ورکرز کو حفاظتی اقدامات کے لیے ملنے والے شوز ،صحت کے لیے دودھ کے پیکٹ محنت کشوں کو ملتے ہیں یا نہیں۔ ادارے کے اندر ملنے والی میڈیکل OPD،شاپ فلور میں رکھے جانے والے فرسٹ ایڈ باکس وغیرہ کی سہولیات کیسے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اس طرح کی معلومات ایک مزدور رہنما کو ہونی چاہیے۔ ورکرز کی ترقیاں اوربہترین چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری، ریفرینڈم کے معاملات اور اس بات سے بھی مزدور رہنما کو بخوبی آگاہ ہونا چاہیے کہ کہیں ادارہ ملک کے دستور کے آرٹیکل 3،4،5،9 اور 25 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کر نے کے بجائے ،ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر بھرتیاں کر کے آئین کی مسلسل خلاف ورزیاں تو نہیں کر رہے ہیں۔ جب کہ آئین کے آرٹیکل17 کے تحت تمام شہریوں کوانجمن سازی کا حق ہے، کیا ادارے میں موجود تمام محنت کش اس حق کے زمرے میں شامل ہیں؟مضبوط قیادت اور خوف خدااگر رہنما میں ہیں تو ان کو اللہ کی غیبی مدد بھی شامل ہوتی ہے۔ مزدور خوشحال ہوگا تو ادارہ بھی نہ فقط خوشحال ہوگا بلکہ ترقی بھی کرے گا۔ ایک مزدور رہنما کو اپنی پوری ٹیم سمیت ادارے کی انتظامیہ کے ساتھ دوستانہ اور سازگار ماحول میں ادارے کی ترقی اور پیداواری عمل میں مکمل تعاون کرناچاہیے۔