مزید خبریں

سوئی سدرن گیس ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں‘ ریاض اختر

یونائٹیڈ لیبر فرنٹ کے مرکزی چیئرمین اور CBA یونین کے سابق چیئرمین ریاض اختر اعوان نے ایم ڈی، ایس ایس جی سی ایل سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح وہ ادارے میں کام کرنے والے افسران کے لیے طرح طرح کی مراعات اور اُن کی تنخواہوں و دیگر الائونسز میں زبردست اضافہ کررہے ہیں اسی طرح ادارے کے محنت کشوں کا بھی حق بنتا ہے کہ اُن کا قانونی و آئینی طور پر منظور ہونے والا 5 سال سے زیر التوا چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کیا جائے۔ علاوہ ازیں ملازمین کو فوری طور پر مالی ریلیف فراہم کرنے کے لیے ادارے کی تمام یونینز کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی جائے اور اس میٹنگ میں ملازمین کی مشکلات کا کوئی نہ کوئی حل ڈھونڈا جائے۔ ادارے کے افسران جو پہلے ہی بھاری تنخواہیں لے رہے ہیں ان کی تنخواہوں میں مزید اضافہ کرنا مزدوروں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ریاض اختر اعوان نے ایم ڈی SSGCL سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ادارے میں دو دو قانون رائج نہ کیے جائیں بلکہ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ کم تنخواہیں لینے والے ورکرزکا بھی بھرپور خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کچے ملازمین کے بقایا جات فی الفور ادا کرکے انہیں ریگولر کیا جائے۔ کچے ملازمین کے ساتھ ہونے والی تمام ظلم و زیادتیاں فی الفور بند کی جائیں۔
اختر اعوان نے کو یاد دلایا کہ 2013ء میں جب میں CBA کا چیئرمین تھا تو اس وقت 5 فیصد کی رقم مبلغ 94 کروڑ روپے ادارے کے فنانس ڈپارٹمنٹ میں رکھی گئی تھی ان 94 کروڑ روپے کو کون کھا گیا اگر وہ رقم ابھی تک محفوظ ہے تو اس رقم کے علاوہ 2014ء سے 2022ء تک کے سالوں کی 5 فیصد کی کُل رقم ادارے کے ملازمین میں تقسیم کردی جائے تو ادارے کے ملازمین کو زبردست مالی ریلیف مل سکتا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان بھر کے تمام صنعتی ادارے 5 فیصد کی رقم مزدوروں کو ادا کرچکے ہیں۔ 5 فیصد کی تقسیم کے سلسلے میں CBA یونین کاکوئی کردار نہیں ہے۔ اگر انتظامیہ چاہے تو 5 فیصد کی رقم آج ہی ریلیز کرسکتی ہے۔