مزید خبریں

حکومت کا عمران خان کو گرفتار کرنے کا عندیہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک+آن لائن) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ شہبازگل کا بیان سب طے شدہ پروگرام تھا اور یہ سارے لوگ اس میں شامل ہیں ،عمران خان کی صدارت میں میٹنگ ہوئی اس لیے اگر ثبوت ملے تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اداروں کے لوگوں کو کہا گیا کہ احکامات ملے تو عمل نہ کریں، بیان پر شہبازگل کو روکا گیا نہ مداخلت کی گئی، آج عمران خان کہہ رہے ہیں کہ گرفتاری سے پہلے صفائی کا موقع دینا چاہیے، مجھ پر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی، کیا مجھے گرفتار کرتے وقت صفائی کا موقع دیا تھا؟وفاقی وزیرنے کہا کہ شہبازگل کو مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا اور 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیا، اس معاملے میں پوری قانونی کارروائی ہوگی جب کہ شہباز گل یا ڈرائیور پر تشدد کی بات غلط ہے، شہباز گل کا معاملہ کوئی زیادہ تفتیش والا نہیں، ان کا بیان واضح ہے جس سے انحراف نہیں کرسکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ مونس الٰہی کے بیان کے بعد معلوم کرایا کہ بنی گالہ پر ایسی کوئی چیز نہیں ملی کہ پنجاب پولیس تعینات کی گئی ہو۔علاوہ ازیں بلوچستان ہیلی کاپٹر حادثے پر بننے والی جے آئی ٹی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہدا کے خلاف منی مہم بھارت سے بھی چلائی گئی۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیرصدرات اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے محسن بٹ، ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد جعفر انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں سمیت 6رکنی ٹیم نے شرکت کی۔ اجلاس میں اب تک کی تحقیقات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مجموعی طور پر 774 اکائونٹس کا سراغ لگا لیا گیا ہے، جن میں سے 204 پاکستان 17بھارت اور 16 دیگر ممالک سے نکلے۔بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اب تک کی تحقیقات میں 90 افراد کو شارٹ لسٹ کرکے ان کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اب تک کی تحقیقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کو زیرو ٹالرینس پالیسی کے ساتھ تحقیقات آگے بڑھانے کی ہدایات کرتے ہوئے واضح کیا کہ کچھ بھی ہو کوئی بھی ملوث نکلے قانون اپنا راستہ بنائے اور ملکی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور شہداء و لواحقین کی دل آزاری کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے تمام ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی ہدایات کردی ہے۔