مزید خبریں

عوام راشن کے بجائے بل ادا کرنے پر مجبور ہیں،جاوید قصوری

لاہور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ سبسڈی کے خاتمے کے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور ریٹیلرز ٹیکس کے باعث بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیاہے، جبکہ آنے والے مہینوں میں بنیادی نرخ مرحلے وار بڑھنے اور سیلز ٹیکس عائد ہونے سے بلوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ تین ہزار روپے والا بل 12ہزار اور 10ہزار روپے والا بل 25 ہزار روپے تک عوام کو بھجوائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بجلی کا شارٹ فال 6ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرچکا ہے، لوگوں کو8سے10گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، نظام زندگی عملاً مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، کئی علاقوں میں پانی تک نایاب ہوگیا ہے تو دوسری جانب رہی سہی کسر بجلی کے بلوں نے پوری کردی ہے۔ عوام گھروں کا راشن لینے کے بجائے بجلی کے بل ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔ اتحادی حکومت کے پاس بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں۔ آئی ایم ایف کے غلاموں سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔ فکسڈ ٹیکس کے خلاف تاجر جبکہ ٹوکن، انکم ٹیکس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار باراضافے کے خلاف ملک بھر میں ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج ہیں۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نہیں جہاں حکومتی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جاسکے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعد اد 164ہوچکی ہے۔ 15ہزار مکانات تباہ اور دولاکھ ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں برباد، 670کلومیٹر پر محیط مختلف مرکزی شاہراہیں متاثر ہوئی ہیں۔ حکومت سیلاب سے متاثر اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں کو تیز کرے۔