مزید خبریں

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کا اجلاس بد ھ کوقائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے آغاز میںبارشوں میں جاں بحق ہونے والوںاور گارڈن میں اسلحہ خانہ میں دھماکے سے شہید پولیس اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی ہوئی۔بعدازاںسندھ اسمبلی نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل صوبائی وزیر تعلیم سیدسردار شاہ نے پیش کیا تھا۔جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بورڈ میں چیئرمین 19 گریڈ کامقرر ہوتا تھا۔ جس کے تقرر کا اختیاروزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کو دیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے رکن خواجہ اظہار الحسن نے بل کو مستردکردیا۔ایوان نے صوبائی موٹر وہیکلز ترمیم بل کی رپورٹ کی بھی منظوری دی جس کے بعد سندھ اسمبلی اجلاس جمعرات کی دوپہر2بجے تک ملتوی کردیا گیا۔محکمہ آبپاشی سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہاکہ صوبے میں116چھوٹے ڈیم بن چکے ہیں اور 64 پرابھی کام جاری ہے۔2023 میں ہمارے باقی ڈیم تعمیر ہو جائیں گے۔ تحریک انصاف کے شاہنواز جدون نے اپنے ایک توجہ دلاؤنوٹس میں اس امر کی نشاندہی کی کہ کیماڑی کے علاقے میں گٹکا اور منشیات کا پھیلاؤ بڑھ گیا ہے ، ہیروئن اور آئس کے کھلے عام اڈے بن گئے ہیں۔ علاقے میںچوریاں بھی بڑھ گئی ہیں۔وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ منے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کی روک تھام کے لیے پولیس کام کررہی ہے۔245 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔3 گٹکے کی فیکٹریاں سیل کی ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت آرام سے نہیں بیٹھی ہوئی۔ حکومت سندھ نے ڈیڑھ ارب روپے فوری طور پر کے ایم سی کو دیے ہیں۔فوری طور پر سڑکوں کو بہتر کریں۔سڑکوں پر جلد کام شروع ہوجائے گا