مزید خبریں

سہون :پولیس نے گرفتار افراد سے رشوت نہ ملنے پر 3 جھوٹے مقدمات درج کر دیے

سہون (نمائندہ جسارت)ایس ایچ او کے حکم پر پولیس کا انوکھا کارنامہ پیش آیا ، 7 روز قبل کار سمیت گرفتار 4 افراد سمیت 9 افراد کے خلاف اے ایس آئی محمد یوسف پنہور کی مدعیت میں پولیس پر حملے کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے میں گرفتار نظام الدین گائینچو، غفور بگھیو، کالو لاشاری اور علی حیدر پنہور سمیت 9 افراد شامل ہیں، جس میں مختار پنہور، آفاق میمن، اصغر خاصخیلی، دوست علی بروہی اور ایک نامعلوم شخص کو کار سمیت فرار دکھا دیا، 5 روز گزرنے کے بعد ایس ایچ او سہون شریف نے گرفتار نظام الدین گائینچو، غفور بگھیو، کالو لاشاری اور علی حیدر پنہور کو لوکل بورڈ کے قریب مبینہ پولیس مقابلہ دکھا کر کار سمیت گرفتاری ظاہر کرکے دوسرا مقدمہ سب انسپکٹر قمرالدین راجپر کی مدعیت میں 9 افراد پر درج کر دیا، جس میں مختار پنہور، آفاق میمن، اصغر خاصخیلی، دوست علی بروہی کو فرار دکھا دیا۔ متاثرہ افراد کا کہنا ہے ایس ایچ او سہون کی جانب سے 30 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی تھی جو پوری نہ ہونے پر جھوٹے مقدمات درج کردیے، جبکہ گرفتار افراد کے قبضے سے اسلحہ برآمدگی کا تیسرا مقدمہ بھی درج کردیا گیا۔ متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او ہمیں مسلسل حراساں کر رہے ہیں اور رشوت مانگ رہے ہیں، رشوت نہ دینے کی صورت میں گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ متاثرہ افراد نے آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی حیدرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ جھوٹے مقدمات درج ہونے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں اور رشوت طلب کرنے والے ایس ایچ او سہون شریف نیک محمد کھوسو کے خلاف ایکشن لیا جائے۔