مزید خبریں

ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں 3.68 فیصد اضافہ

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے بارے میں جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق اٹھائیس جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں 3.68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال
2022-23 کے وفاقی بجٹ کے نفاذ کے بعد سے گذشتہ ایک ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کے بعد پھر سے مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، گذشتہ ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں3.68 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 37.67 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ملک میں ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ مہنگی، 7 اشیاء کے نرخوں میں کمی ریکارڈ ہوئی، جب کہ گزشتہ ہفتے 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملک میں جن تیس اشیائے روریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر،دال چنا،دال مونگ اور دال ماش سمیت دیگر دالیں، گھی، لہسن، چاول،نمک،لہسن،بیف،مٹن،آلو،کھلا دودھ،دہی،چینی،سادہ روٹی، چائے کی پتی،ایل پی جی،انرجی سیور، ماچس اوردیگر اشیاء شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چکن، انڈے، سرسوں کا تیل،پیاز، کیلے اور گندم کا آٹا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غریب طبقے کیلیے بجلی کی قیمت 88 پیسے فی یونٹ بڑھی، ایل پی جی سلنڈر 177 روپے مہنگا ہوکر 2700 روپے سے تجاوز کر گیا۔ دال ماش کے نرخ 11 روپے بڑھنے کے بعد 335 روپے کلو میں ملتی رہی ہے رپورٹ کے مطابق دال چنا ساڑھے 5 روپے مہنگی ہوئی، اور اوسط نرخ 226 روپے سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا، دال مونگ بھی 4 روپے کلو تک مہنگی ہوکر 194 روپے میں فروخت ہوئی۔ ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 25 روپے مہنگا ہوا اور اس کی اوسط قیمت 1426 روپے رہی ہے۔