مزید خبریں

شریف حکومت نے عوام پر بڑا بجلی بم گرادیا

اسلام آباد (نمائندہ جسارت/خبر ایجنسیاں) نیپرا نے ڈیسکوز کی بجلی کی قیمتوں میں9 روپے89 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، قیمتوں میں اضافے کا اطلاق نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کیا جائے گا۔ جبکہ کراچی والوں کے لیے بجلی مہنگی کر دی گئی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں11 روپے37 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔ اتھارٹی اعداد وشمار کی مزید جانچ پڑتال کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گی، کے الیکٹرک نے ایک ماہ کے لیے11 روپے39 پیسے کا اضافہ مانگا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیرصدارت سماعت ہوئی۔ کے الیکٹرک حکام نے کہا ہے کہ اضافہ جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے، گزشتہ ماہ فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار بڑھائی گئی ہے، فرنس آئل اور آر ایل این جی سے پیداوار بڑھانے کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ ہم یہاں انصاف کرنے بیٹھے ہیں، آپ پروجیکٹ کاسٹ پر اتھارٹی کے ساتھ بیٹھیں۔ نیپرا حکام نے کہا کہ لو گیس پریشر کے باعث3 پلانٹس سے بجلی کی پیداوار مہنگی ہوئی ہے، گیس پریشر میں کمی کے باعث645 ملین کا اثر پڑا۔ کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ گیس کا فلو دستیاب نہیں ہے، سوئی سدرن کے ساتھ بات کی ہے۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا ہے کہ ہماری ٹیم کراچی جائے تو آپ کے تمام پلانٹس چلنے شروع ہو جاتے ہیں، بن قاسم پاور پلانٹ کو اصولی طور پر 2019ء میں بند ہو جانا چاہیے تھا۔ نیپرا حکام نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے11 روپے39 پیسے اضافے کی درخواست دی گئی ہے، کے الیکٹرک کے اعداد وشمار کی جانچ پڑتال پر11 روپے37 پیسے بنتے ہیں۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں11 روپے37 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔ دوسری جانب نیپرا میں جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، ڈسکوز نے جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں9 روپے90 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا تھا۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) کے حکام نے کہا کہ مہنگا فرنس آئل بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث بنا، جبکہ مہنگی ایل این جی بھی بجلی مہنگی ہونے کا باعث بن رہی ہے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ایل این جی کی کھپت کو مدِنظر رکھ کر کیوں نہیں منگوایا جاتا۔ نیپرا حکام نے کہا کہ ایل این جی نہ ہونے سے776 ملین اور سسٹم میں خرابیوں سے73 ملین سے زائد کا اثر پڑا، میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی کے باعث ایک ماہ میں37 ملین سے زائد کا اثر آیا، ایک ماہ کے دوران کل فنانشنل امپیکٹ888 ملین روپے سے زائد رہا۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ مہنگے پلانٹس چلا کر بجلی پیدا کی گئی، سستے پلانٹس سے بجلی کی پیداوار بڑھاتے تو قیمت میں کمی آ سکتی تھی، مہنگے پلانٹس چلا کر بجلی مہنگی کرنے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم میں بہتری کے لیے ڈیسکوز کو کام جاری رکھنا ہوگا۔ ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ این ٹی ڈی سی ملک میں سب سے بری کارکردگی دکھانے والا ادارہ ہے، کب تک مہنگی بجلی کی پیداوار جاری رکھیں گے؟ سی پی پی اے حکام نے کہا کہ سستے پلانٹس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت طلب سے کم ہے۔ نیپرا نے ڈیسکوز کی بجلی کی قیمتوں میں9 روپے89 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی اور کہا کہ اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں بجلی کے صارفین پر ایک ماہ میں100 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کراچی کے شہریوں کے علاوہ تمام صارفین پر ہو گا۔