مزید خبریں

یوم شہدائےکشمیر: قائم مقام سفیرپاکستان فیاض خان کی سرپرستی میں تقریب

13 جولائی 1931 کو بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر میں ڈوگرہ افواج کے ہاتھوں سری نگر سینٹرل جیل کے باہر شہید ہونے والے 22 کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم شہدائے کشمیر گذشتہ 91 سالوں منارہے ہیں۔ اس موقع پرسفارت خانہ پاکستان ریاض میں قائم مقام سفیرفیاض خان کی زیرِسرپرستی ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کشمیری اورپاکستانی کمیونٹی کے علاوہ سفارت خانہ پاکستان کے دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔ ریاض سے عابد شمعون چاند کے مطابق 13 جولائی 1931 کو نماز ظہر کے وقت ایک نوجوان نے اذان دینا شروع کی تھی کہ ڈوگرہ مہاراجا کے سپاہیوں نے اسے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا لیکن اذان دینے کا سلسلہ جاری رہا اوراذان مکمل ہونے تک 22 نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ تقریب سے فرسٹ سیکرٹری اور قائم مقام سفیر فیاض خان، سیکنڈ سیکرٹری ایمن ندیم، کشمیری کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے سردار رزاق خان اور سردارشعیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ 13 جولائی کی قربانیوں کی داستان آج تک کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو تازہ رکھے ہوئے ہے۔ یہی واقعہ دراصل تحریک آزادی کی بنیاد بنا اوریہی وہ ناقابل فراموش دن ہے جب کشمیریوں نے عہد کیا کہ وہ ہر قیمت پر آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔ اس سفاکانہ واقعہ کے بعد بھی 9 دہائیوں سے جبر و ستم کے باوجود کشمیری عوام نے ہمت نہیں ہاری۔
مقررین نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے سربراہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرکے نہتے کشمیریوں کو بھارتی افواج کے مظالم سے نجات دلائیں۔ انھوں نے پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو جلد از جلد حل کیا جائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حقیقی حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں کوئی بامعنی امن ممکن نہیں ہے۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ پوری قوت سے اہل کشمیر کے حق خود ارادیت کی حمایت کی ہے اور پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی غاصبانہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک اس تحریک کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔
مقررین نے سید علی گیلانی ، یاسین ملک ، برہان وانی شہید سمیت تمام رہنماوں اور کشمیری بہن بھائیوں اور بزرگوں کو خراج تحسین کیا۔ تقریب کے اختتام پر کشمیر کی آزادی اور کشمیر کی جدوجہد میں شہید ہونے والے شہداء کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔