مزید خبریں

بند ٹرینیں چلائی جائیں

کراچی سے پشاور چلنے والے خوشحال خان خٹک ایکسپریس اور لاہور سے کوئٹہ چلنے والے نواب اکبر بگٹی ایکسپریس جسے Covid-19 کی وجہ سے سابق تحریک انصاف حکومت نے بند کیا تھا اور تاحال بحال نہیں کیا گیا اس وقت کورونا تقریباًختم ہو چکا ہے معمول زندگی بحال ہو چکے ہیں۔ مین لائن ون کی تمام گاڑیاں باقاعدگی سے چل رہی ہیں تو ان حالات میں خوشحال خان خٹک ایکسپریس اور نواب اکبر بگٹی ایکسپریس کا بحال نہ ہو نا پاکستان ریلوے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ میرے ساتھیوں پچھلے کچھ سالوں سے یوں تو پورے ملک میں انارکی اور افراتفری کا عجب سماں ہے ہر طبقہ زندگی بیزار اور پریشان دکھائی دیتا ہے مگر پاکستان ریلوے کا حالات کچھ زیادہ ہی دگرگوں اور پریشان کن ہیں۔ فریٹ ٹرینیں مکمل طور بند ہوچکی ہیں، چیدہ چیدہ مسافر ٹرینیں رواں دواں ہیں انجن برباد ہو چکے ہیں کو چیں اور انفراسٹر کچر تیزی سے اسکریپ میں تبدیل ہورہے ہیں ورکشاپس کی گیس کٹ چکی ہے ضروری میٹریل نہیں۔ اسٹیشنوں اور کالونیوں کی گیس اور بجلی عدم ادائیگی کی بناء پر تعطل کا شکار ہے۔ ملازمین کی حالت زار قابل رحم ہو چکی ہے۔ تنخواہوں، گریجوٹی اور پنشن کے چیک تسلسل سے ڈس اون ہورہے ہیں، کرپشن عام اور رشوت سرعام لی جارہی ہے۔ انجنوں کی بربادی اور ڈیزل کی عدم دستیابی نے ریل کا پہیہ جام کر کے رکھ دیا ہے، ایک کے بعد ایک ٹرین پرائیویٹ کی جارہی ہے، کمیشن مافیا نے ریل کا لہو پی پی کر اسے نیم جان کردیا ہے اور مزدور اپنے مستقبل کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں، عوام سستی سواری پاکستان ریلوے تباہی و بربادی کی جانب تیزی سے گامزن ہے مگر ملک کے بے حس حکمرانوں
کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگ رہی۔ ہم حکومت وقت سے اور ریلوے وزیر خواجہ سعد رفیق احمد اور (سی ای او) ریلوے فرخ تیمور گلزئی سے مطالبہ کرتے ہے کے اندرون پنجاب سے وایا ڈیرا غازی خان کشمور اور اندرون سندھ کی عوام اور بلوچستان کے عوام کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے بند کی گئی ٹرینوں خوشحال خان خٹک ایکسپریس اور نواب اکبر بگٹی ایکسپریس چلائی جائیں۔ کورونا کی آڑ میں ٹرانسپور مافیا سے مل کر غریب عوام سے پچھلے تین سال سے انتقام لیا گیا ہے۔ اس مہنگائی کی موجود صورت حال میں غریب عوام کو ٹرین جیسے سستی سفری سہولت میسر کی جائے ،ان ٹرینوں کے چلنے سے نہ صرف ریلوے کی انکم میں اضافہ ہو گا بلکہ پورے پاکستان کی غریب عوام کو ریلوے کے سستے سفری سہولت میسر ہوگی۔

p