مزید خبریں

شعبہ واسا ملازمین کے مسائل اور ان کاحلHDA_

HDAشعبہ واسا کے ملازمین عرصہ دراز سے اپنی ماہانہ تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کے علاوہ ورک چارج کنٹریکٹ پر عرصہ 20 سال سے رکھے گئے ملازمین کو حکومت سندھ کے کم از کم اجرت کے قانون کے خلاف صرف 10ہزار روپے ماہانہ تنخواہیں ادا کرنے اور ان کو سنیارٹی کی بنیاد پر ریگولر نہ کرنے پر HDA ایمپلائز یونینCBA نے گزشتہ14سال سے حکومت سندھ کو ملازمین کے ان مسائل کی طرف حل کرنے کے لیے توجہ دلا رہی ہے جبکہ ملازمین شعبہ واسا کی تنخواہوں،پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی کو مستقل بنیادوں پر حل کروانے کے لیے حکومت سندھ کو اپنے ذمہ فراہمی آب کے 4کروڑ روپے ماہانہ کی ادائیگی کو یقینی بنانا ہو گا جبکہ اس رقم کی ہر ماہ بقائدگی سے ادا کرنے کی منظوری سید مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ سندھ دے چکے ہیں مگر کئی سال گزرنے کے باوجود اس حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا جبکہ اس شعبہ کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین 14مہینے کی تنخواہوں،پنشن اور دیگر واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بھوک افلاس اور شدید مالی بحران میں مبتلا ہونے کی وجہ سے12مہینے جلسے جلوس مظاہرے اور ہڑتالیں کرتے رہتے ہیں مگر HDA انتظامیہ اور نہ ہی حکومت سندھ ان کے دیرنہ مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دے رہی ہے جبکہ ملازمین کو تنخواہیں، پنشن ورک چارج ملازمین کو سنیارٹی کی بنیاد پر ریگولر کرانے کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو ڈائریکٹر جنرل HDA اور منیجنگ ڈائریکٹر واسا HDA ایمپلائز یونین CBA کے عہدیداروں اور عام ملازمین کے خلاف مختلف تھانوں میں FIRدرج کراتے
ہوئے انہیں گرفتار کرواتے ہیں جو کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے منشور اور نظریہ کے خلاف ورزی ہے جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور دیگر ذمہ داران مزدوروں کسانوں اور غریب عوام کو حقوق دلانے کے لیے دن رات الیکٹر ک اور پرنٹ میڈیا پر اعلانات اور بیانات دیتے رہتے ہیں مگر گزشتہ 14 سال سے سندھ پر حکومت کرنے کے باوجود HDAشعبہ واسا کے ملازمین 14 مہینے کی تنخواہوں ، پنشن سے محروم ہیں جبکہ حکومت سندھ کو اپنی جانب سے کوئی گرانٹ یا سبسڈی نہیں دینی ہے بلکہ صرف واسا کے فراہمی آب کے 4کروڑ روپے ماہانہ ادا کرنے ہیں جو کہ عرصہ دراز سے ادا نہیں کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے شعبہ واسا شدید مالی بحران میں مبتلا ہے اور اس شعبہ کے ملازمین کے علاوہ حیدرآباد کے شہری بھی فراہمی آب اور نقاسی آب کی بہتر سہولتوں سے محروم ہیں۔ اب جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کے لیے گزشتہ مہینے 37کروڑ روپے کی سمری منظور کردی ہے مگر ایک مہینے سے زائد گزرنے کے باوجود فنانس ڈیپارٹمنٹ یہ رقم جاری نہیں کر رہا ہے جس کی وجہ سے رمضان المبارک اور عید الفطر پر اس شعبہ کے ملازمین اور اہل خانہ سے شدید کسمپرسی میں عید منائی مگر HDA انتظامیہ اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کو بار بار توجہ دلانے کے باوجود یہ رقم آج تک جاری نہیں کی گئی۔ لہٰذا سید مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ سندھ کو اس مسئلہ کے مستقل حل کے لیے ذاتی طور پر دلچسپی لیتے ہوئے ملازمین شعبہ واسا کے ان مسائل کو مستقل بنیادوں لر حل کرنے کے لیے توجہ دینا ہوگی۔