مزید خبریں

پاکستان اور بھارت جموں وکشمیر کی تقسیم پر متفق ہوگئے‘فاروق حیدر

مظفرآباد (صباح نیوز) وفاقی حکومت کی جانب سے متنازع 15 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کر نے اور آزادکشمیر حکومت کو لکھے گئے مکتوب پر سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر راجا فاروق حیدر خان میدان میں آگئے‘ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔ جمعے کو راجا فاروق حیدر خان کی جمع کرائی گئی تحریک التوا کے مطابق آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے عبوری آئین 1974ء میں 13 ویں ترمیم کے ذریعے آزاد جموں وکشمیر کے آئینی، قانونی، مالیاتی اور انتظامی اختیارات کو ایک جمہوری پارلیمانی نظام کی منشا اور عوام کی امنگوں کے مطابق 2018ء میں بحال کیا۔ پاکستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے ان ترامیم کے لیے آزاد کشمیر حکومت سے اتفاق کیا۔ وزارت امور کشمیر کی جانب سے یکم جولائی 2022ء کو آزاد کشمیر حکومت کو ایک مکتوب تحریر کیا گیا اس مکتوب کے تحت آزادکشمیر کو صوبائی اسٹیٹس کا درجہ دینے اور آزادکشمیر کے حوالے سے حکومت پاکستان کی ذمہ داریوں کا از سر نو تعین کرنے کا عندیہ ملتا ہے۔ ریاست جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق متنازع علاقہ ہے جس کا فیصلہ ریاست کے عوام نے بذریعہ رائے شماری کرنا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس میں وزارت کے درجہ کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کسی غیر تحریری معاہدے کی رو سے ریاست جموں وکشمیر کی تقسیم پر متفق ہیں اور اس مکتوب سے کشمیری عوام کو شدید صدمہ پہنچا ہے لہٰذا ایوان کی کارروائی روک کر اس مسئلے کو فوری زیر بحث لایا جائے۔