حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ملک بھر کے علما مشائخ نے ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس ملک میں مذہب جہاد اور نام نہاد سازش کے نام پر سیاست ہووہ کبھی مستحکم نہیں ہو گا، پاکستان انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، انتہا پسندی کیلیے نرم گوشہ رکھنا اسلام کی توہین ہے، اسلام بھائی چارگی امن و اتحادِ امت اور اجتماعیت کا دین ہے، لسانیت اور فرقہ واریت سے اتحادِ امت اور بین المذاہب رواداری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلیے پر امن جد وجہد پوری دنیا میں جاری رہیگی۔ ظالم و جابر حکمرانوں کے سامنے علما مشائخ کی بے خوفی اسلام کے دوام کی ضمانت بنی، آئی ایم ایف کی غلامی کو قبول کرنے میں تحریک انصاف اور اسٹبلشمنٹ دونوں برابر کی مجرم ہیں، اسلام بھائی چارگی امن و اتحادِ امت اور اجتماعیت کا دین ہے، لسانیت اور فرقہ واریت سے اتحادِ امت اور بین المذاہب رواداری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ان خیالات کا اظہارملک بھر کے علما و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ملیر ہالٹ کراچی میں زیر صدارت چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی منعقد ہوا جس میں علامہ پروفیسر ڈاکٹر مہربان حسین نقشبندی، علامہ پروفیسر ڈاکٹر حافظ ضیاء الدین ،علامہ پروفیسر ڈاکٹر سعید سہروردی ،سینئر وائس چیئرمین فقیر ملک شکیل قاسمی ،مرکزی نائب صدر علامہ پروفیسر ڈاکٹر محمود عالم خرم جہانگیری ،ڈپٹی چیف آرگنائزر سندھ مولانا محمد سلیمان بٹلہ ،علامہ پروفیسر ابو طاہر سیفی، میڈیا کوآرڈینیٹر محمد جنید احمد،مفتی حفیظ اللہ ہادیہ اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں مرکزی اور ملک بھر کے صوبائی عہدیداروں کی تقرری کے حوالے سے مشاورت کے بعد منظوری سمیت اہم فیصلے کیے گئے، مرکزی اور ملک بھر کے صوبائی عہدیداروں کی تقرری کا اعلان مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔اجلاس میں موجودہ ملکی داخلی خارجی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محب وطن قوتوں اور اداروں سے وحدت امت اور یکجہتی کے پیغام عمل درآمد کرنے اور عوام الناس میں شعور بیدار کرنے کے لیے جدوجہد کا عزم کیا گیا۔یو ایم ایف پی کے رہنمائوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں حرام و حلال میں تمیز ختم ہوجائے انصاف دینے والے ادارے کام نہ کر رہے ہوں غریب کو انصاف نہ ملے اور اشرافیہ کو چند لمحوں میں انصاف مل جائے وہاں ایک ہزار بار بھی انتخاب کرالے تو بھی ملک سنورنے والا نہیں۔