مزید خبریں

کسی جرم کو فرض نہیں کرسکتے جب ہوگا دیکھ لیںگے‘ عدالت عظمیٰ

اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ میں رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر ریاستی مشینری سے بندے اٹھائے جائیں تو یہ فوجداری جرم ہوگا،جب یہ جرم ہوگا توہین عدالت تب ہوگی،کسی جرم کو پہلے فرض نہیں کر سکتے،ہمارے یکم جولائی کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی،عطا تارڑ اور راحیلہ کے خلاف ہمارے پاس کوئی شکایت نہیں آئی،درخواست گزار نے توہین عدالت کا جو الزام لگایا ہے اسے ثابت کریں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ کے تعلقات الیکشن کمیشن سے کشیدہ ہوںگے ہمارے ساتھ نہیں، ایسا کچھ ہوگا تو دیکھ لیں گے،عدالتی حکم موجود ہے وزیر اعلیٰ کے الیکشن سے قبل کامیاب ایم پیز کا نوٹیفکیشن ہونا چاہیے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر پی ٹی آئی کو توہین عدالت سے متعلق مزید شواہد عدالتی ریکارڈ میں لانے کا حکم دیتے ہوئے راناثنا اللہ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ہے۔