کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان(ایف پی سی سی آئی ) نے بینکوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگلے 15 روز پاکستان کی معیشت کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے صدر عرفان اقبال شیخ نے جمعرات کو نائب صدر سلیمان چائولہ ،نائب صدورشبیرمنشا چھرا،شوکت سلیمان،حاجی یعقوب،انجینئر ایم اے جبار،سابق صدورمیاں ناصر حیات مگوں،زکریا عثمان،سابق نائب صدرحنیف لاکھانی اوردیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں روپے کی تاریخی اور بدترین گراوٹ جاری ہے،روپیہ کی گراوٹ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ بن گیا ہے اورملک میں سری لنکا جیسی صورتحال ہوسکتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ ایک دن میں ڈالر 8 سے 9 روپے گر انتہائی خوفناک ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کے مستقل گورنر کا تعین نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے،واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ بینکس اسپیکیولیشن میں ملوٹ ہیں لیکن اس کے باوجود نہ تو قائمقام گورنر اسٹیٹ بینک اور نہ ہی وزیر خزانہ توجہ دے رہے ہیں،ڈالر کے ریٹس مستقبل بڑھنے سے ہمیں امپورٹرز کی چیخ وپکار روز سنائی دے رہیہے، پاکستان کی اکنامی تباہ ہورہی ہے لیکن حکومت کی توجہ کہیں اور ہے۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ملکی قرضے تین ماہ میں 5300 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں اور اگر حکومت نے توجہ نہ دی تو ملک کا چلنا بہت مشکل ہوجائے گا۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی ہے لیکن وہاں ایسے حالات نہیں ہیں،حکومت فیڈریشن اور مختلف چیمبرز کو ساتھ لے کر چلے۔انہوں نے کہا کہ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتوں کی پیداواری لاگت کئی گنا بڑھ رہی ہے،ایکسپورٹ بڑھائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں ہوسکتا،صنعتی پیکج کوازسرنو شروع کیا جائے تاکہ صنعتیں لگنے سے ملک میں روزگار پیداہوسکے،زرعی شعبے اور آئی ٹی کے شعبے کو سپورٹ کی ضرورت ہے۔