مزید خبریں

بھارت کی تاریخ میں پہلی بار قبائلی خاتون ملک کی صدر منتخب ہوگئیں

 

نئی دہلی(صباح نیوز)حکومتی اتحادی جماعتوں کی امیدوار دروپدی مرمو قبائلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی بھارت کی پہلی صدر منتخب ہوگئیں۔ مرمو کے حق میں 2 ہزار 161 ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے نامزد کردہ یش ونتھ سنہا 1 ہزار 58 ووٹ لے سکیں۔تفصیلات کے مطابق صدارتی امیدواروں میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی امیدوار دروپدی مرمو کا مقابلہ اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا سے تھا جس کے لیے ووٹنگ 18 جولائی کو ہوئی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر کے انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جمعرات کے روز ہوئی جس میں دروپدی مرمو کو 50 فیصد سے زائد ووٹ ملے جس کے بعد وہ بھارت کی پندرہویں صدر منتخب ہوگئیں۔ صدارتی انتخابات کے لیے 3 ہزار 219 اراکین نے ووٹنگ میں حصہ لیا، جس میں سے مرمو کے حق میں 2 ہزار 161 ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے نامزد کردہ یش ونتھ سنہا 1 ہزار 58 ووٹ لے سکیں۔ مخالف امیدوار یشونت سنہا نے دروپدی مرمو کو جیت پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے وہ بطور صدر آئین کی محافظ بن کر بلا خوف کام کریں گی۔واضح رہے کہ بھارت کے پندرہویں صدر کی حلف برداری 25جولائی کو ہو گی۔64 سالہ مرمو اس سے قبل بھارتی آرمی فورس کی پہلی سپریم کمانڈر رہنے کا اعزاز بھی حاصل کرچکی ہیں، اس کے علاوہ وہ 2000 میں ریاست اڑیسہ کی اسمبلی میں بطور رکن منتخب ہوئی اور پھر ریاستی وزیر بن کر 2004 تک ذمہ داریاں انجام دی تھیں۔ بعد ازاں انہیں 2015 میں ریاست جھاڑ کھنڈ کے گورنر کی ذمہ داری دی گئی۔ دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے صدارتی انتخابات میں مرمو کی کامیابی پر مبارک باد دی اور کہا کہ انڈیا نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک قبائلی خاتون کو صدر مقرر کردیا ہے۔