لاہور (نمائندہ جسارت) کسان بورڈ وسطی پنجاب کے صدر میاں رشید احمد منہالہ نے کہاہے کہ ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے مافیا کھاد کی مصنوعی قلت پید ا کرکے من مانے ریٹوں پر فروخت کر رہا ہے ،یہی حال اشیا خوردو نوش اور اشیاء ضروریہ کا ہے کوئی چیز بھی کنٹرول ریٹ پر دستیاب نہیں۔باڈر کی پٹی کے تمام دیہات میں 20، بیس گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے ۔واپڈااہلکار ڈنگ ٹپائو کام کرکے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یا ٖتو فیڈر ٹرپ کر جاتے ہیں یا ٹرانسفامر کی ڈی اڑ جاتی ہے ۔ جس کی وجہ ایل دیہہ کو لوڈ شیڈنگ شیدید عذاب جھیلنا پڑتا ہے ۔ چیف سیکرٹری پنجاب ، کمشنر لاہور اورڈی سی لاہور ائر کنڈیشنڈ کمروںسے باہر نکلیں اور مہنگائی اور مصیبت میں گہری عوام کو ریلیف دینے کے لیے اپنی ذمے داریاں نبھائیں ورنہ 23جولائی بروز ہفتہ کو پہلے لیسکو چیف کے دفتر کے باہر اس کے بعد سیکرٹریٹ، کمشنر اور ڈی سے آفس کے سامنے ٹریکٹر ٹرالیوں سمیت دھرنا دیں گے۔جس میں کسان بورڈ پاکستان کے سیکڑوں کارکنان کے علاوہ بارڈر پٹی کے تمام دیہاتوںمنہالہ، نتھوکی، واڑہ،چھاپہ ، نڑوڑ،بھینی جٹاں، موجو کے سمیت دیگر دیہات سے مردو و خواتین کثیر تعداد میں شرکت کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی شادی ہال میں کھاد کی مصنوعی قلت اور بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور واپڈا اہلکاروںکے غیر سنجیدہ رویے کے خلاف ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کسان بورڈ پاکستان کے عہدیداران و ذمہ داران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میاں رشید مہنالہ کا کہنا تھا کہ نہری پانی مل نہیں رہا فصلوں کو ٹیوب ویل کے ذریعے پانی دیا جاتاہے ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے فصلیں متاثر ہو رہی ہیں،شدید گرمی میںلوگ دھائیاں دے رہے ہیں اور کھاد مافیا دونوں ہاتھوں سے کسانوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہا ہے۔اجلاس کے شرکا نے احتجاجی دھرنا میں بڑی تعداد کے ساتھ شرکت کا یقین دلایا۔