مزید خبریں

اسلامی چیمبر 7ٹریلین ڈالر کی معیشت کی نمائندگی کرتا ہے ، عرفان شیخ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ اسلامک چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر کا 57 ملکی اتحاد 7 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی کے ساتھ ایک بہت بڑی اجتماعی معیشت کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ اتحاد پاکستان کے لیے معا شی اعتبار سے سب سے بڑا اور اہم اتحاد ثابت ہو سکتا ہی؛ جس کے ذریعے پاکستان اپنی برآمدات کو بڑھا سکتا ہے، فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ حاصل کر سکتا ہے اور ترسیلات زر کو مزید بڑھا سکتا ہے۔یہ بات صدر ایف پی سی سی آئی نے اسلامک چیمبر کی 38ویں جنرل اسمبلی میں پاکستا ن کی نما ئندگی کرتے ہو ئے کہی؛ جس کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری، معاشی تعاون اور بز نس ٹو بزنس تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ او آئی سی ممالک کے درمیان تجارت صرف 17.5 فیصد ہی؛ جبکہ دو سرے اتحادوں جیسا کہ یورپی یونین میں یہ 55 فیصد اور نیفٹا (NAFTA) میں یہ 58 فیصد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلامک چیمبر کے تمام ممالک کو باہمی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہو ئے با ہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے شد ومد سے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے ICCIA کے 33ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔صدرایف پی سی سی آئی نے نشاندہی کی ہے کہ پاکستان کو ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، فٹ وئیر، دستکاری، کھیلوں کے سامان، فارما سیو ٹیکل، سرجیکل آلات، قیمتی پتھر اور زیورات، چاول، پھل و سبزیاں اور تعمیراتی سامان میں او آئی سی ممالک کو اپنی برآمدات بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے۔عرفان اقبال شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو او آئی سی ممالک کے ساتھ پیپل ٹو پیپل، بزنس ٹو بزنس اور چیمبر ٹو چیمبر روابط سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور ان کو حکومتوں کے مابین بہتر تجارتی روابط، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون میں ڈالھنا چاہیے۔صدرایف پی سی سی آئی نے نشاندہی کی کہ اسلامک چیمبر ممالک کے ساتھ پاکستان کے لیے سب سے اہم مواقع میں سے ایک ان ممالک کو ہنر مند اور نیم ہنر مند انسانی وسائل برآمد کرنا ہے اور ان ممالک کو 1 سے 2 ملین اضافی افرادی قوت برآمد کرنے کا پوٹینشل موجود ہے۔عرفان اقبال شیخ نے پاکستان میں توانائی اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور اس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی طلب پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور تیل کی دولت سے مالا مال اور معاشی طور پر مضبوط برادر اسلامی ممالک سے پاکستان کی مدد کی درخواست کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور ضرورت کی اس گھڑی میں پاکستان کی مدد کریں؛ جیسا کہ انہوں نے ماضی میں بھی کئی اہم اور نازک مواقع پر کیا ہے۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ افغانستان کو درپیش کسی بھی سماجی یا معاشی مسئلے سے پاکستان براہ راست متاثر ہوتا ہے اور مسلم امہ کو اجتماعی طور پر افغانستان کی خوراک کی کمی سے نمٹنے، صحت عامہ کی ضروریات کو پورا کرنے، بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں بھر پور مدد کرنی چاہیے۔