مزید خبریں

پیپلز بس سروس کے مزید 6 روٹ 2 روز میں شروع ہوجائیں گے

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز بس سروس کے 11 روٹس میں سے 2 کو آپریشنل کردیا گیا ہے اور لاڑکانہ سمیت مزید 6 روٹس کو اگلے 2 روز میں آپریشنل کردیا جائے گا جبکہ بس سروس شروع کرنے کیلیے باقی 4 روٹس کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا جارہا ہے۔ یہ بات منگل کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں بتائی گئی۔ وزیراعلی سندھ نے پیپلز بس
سروس کے مختلف روٹس کے آپریشن اور مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ 30 کلو میٹر روٹ نمبر 9 گلشن حدید سے ملیر کینٹ کو آج سے شروع کریں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ بسیں دستیاب ہیں اور راستہ صاف ہے، اس لیے عوامی مفاد میں بس سروس شروع کی جانی چاہیے۔ وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روٹ نمبر 1 ملیر تا ٹاور 27 کلومیٹر طویل ہے جس پر 37 بسیں چل رہی ہیں، مہران ڈپو میں 1.5 کلومیٹر سڑک کا ایک حصہ خستہ حال ہے اور اسے دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بس کھوکھراپار آسانی سے پہنچ سکے۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ڈی ایم سی کورنگی سے سڑک کی از سر نو تعمیر کرائیں۔ وزیراعلی سندھ نے روٹ نمبر 2 نارتھ کراچی تا کورنگی کراسنگ کیلیے محکمہ لوکل گورنمنٹ کو ہدایت کی کہ ڈی ایم سی کورنگی سے کورنگی کراسنگ پر 2 مختلف مقامات پر سڑک کی فوری مرمت کرائی جائے۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ روٹ نمبر 3 نارتھ کراچی تا ناصر جمپ پر 22 جولائی کو 38 بسیں چلائی جائیں گی اور روٹ 6 اورنگی ٹاؤن تا سنگر چورنگی کو 22 جولائی کو آپریشنل کردیا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 23 کلومیٹر روٹ 4 نارتھ کراچی تا ویسٹ وہارف، 28 کلومیٹر روٹ 5 سرجانی سے مسرور بیس، 29 کلومیٹر روٹ 7 بلدیہ سے موسمیات اور 29 کلومیٹر روٹ 11 موسمیات سے ڈولمین مال تک بس سروس کو فعال بنانے کیلیے سڑک کے مختلف حصوں کی تعمیر نو کی ضرورت ہے۔ وزیراعلی سندھ نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طور پر ان چاروں روٹس کا دورہ کریں اور جہاں ضرورت ہو سڑکوں کی مرمت کی جائے تاکہ ان روٹس کو جلد از جلد آپریشنل کیا جاسکے۔