مزید خبریں

بجلی کے شارٹ فال میں اضافہ‘ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک پہنچ گیا

 

اسلام آباد( آن لائن ) ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 65 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا، جس کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ایک بار پھر 12 گھنٹے تک چلا گیا۔ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 22 ہزار 435 میگاواٹ جبکہ کل طلب 28 ہزار 500 میگاواٹ ہے، پانی سے 6 ہزار 600 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے اور سرکاری تھرمل پلانٹس 1 ہزار 120 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 11 ہزار میگاواٹ ہے۔ ونڈ پاور پلانٹس 1100 اور سولرپلانٹس سے پیداوار 170 میگاواٹ ہے۔ بگاس سے چلنے والے پلانٹس 160 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں جبکہ جوہری ایندھن سے 2ہزار 285 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے ملک بھر کے بڑے شہروں میں 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جب کہ ہائی لاسز کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹے ہے۔علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے بجلی کا بنیادی ٹیرف 7 روپے 91 پیسے بڑھانے کی درخواست نیپرا میں دائر کردی۔ وفاقی حکومت نے یکساں ٹیرف کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرا دی ہے، جس پر آج (بدھ ) کو سماعت کے بعد نیپرا اپنا فیصلہ نوٹی فکیشن کے لے وفاقی حکومت کو بھجوائے گا۔وفاقی حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسکوز کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف بڑھانے کی تجویز ہے۔ حکومت کا بجلی کا بنیادی ٹیرف مرحلہ وار بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ اس سلسلے میں جولائی سے بجلی 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی تجویز ہے۔اگست سے بجلی مزید 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ جب کہ اکتوبر سے بجلی کا بنیادی ٹیرف 91 پیسے فی یونٹ مزید بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ قبل ازیں نیپرا نے بجلی کا بنیادی ٹیرف بڑھانے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا، جس کے بعد حکومت نے اب یکساں ٹیرف کے لیے نیپرا میں درخواست دائر کی ہے۔ادھروزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تردید کردی۔ اپنے ایک تردیدی بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،میڈیا سے درخواست ہے کہ اس طرح کی خبریں چلانے سے پہلے تحقیق کرلیا کریں۔