کراچی (اسٹاف رپورٹر )شادمان نالے میں کمسن بچے اذلان کے ڈوبنے کا معاملے پر متاثرہ خاندان نے ذمے داروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔شادمان نالے میں لاپتا ہونے والے کمسن اذلان کے والد نے بتایا کہ دلخراش واقعے پر کوئی متعلقہ افسر ہماری مدد کو نہیں آیا،ہم نے ڈھائی سے تین گھنٹے کی کوششوں کے بعد خود لاش باہر نکالی۔غم سے نڈھال اذلان کے والد نے بتایا کہ صرف ایدھی فاونڈیشن کی جانب سے مدد کی گئی،رات گئے تک ایدھی کے رضاکار لاش تلا ش کرتے رہے۔لاپتااذلان کے چچا نے میڈیا کو بتایا کہ ہم ذمے داروں کیخلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے جبکہ دادا کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے ہمارا بچہ چھین لیا ،بہو چھین لی ، ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا،کوئی ذمہ دار نہیں آیا کسی نے آکر نہیں پوچھا۔ دوسری جانب شادمان ٹاؤن میں موٹرسائیکل سوار فیملی کے نالے میں ڈوبنے کے واقعے کو 35 گھنٹے بیت چکے، تاہم دو ماہ کے اذلان کو تاحال تلاش نہ کیا جاسکا۔پولیس کے مطابق شادمان ٹاون نالہ طویل عرصے سے زیرِ تعمیر ہے، نالے پر حفاظتی دیوار نہ ہونے اور بارش کے باعث معصوم بچے اذلان کے والد دانش کو نالہ نظر نہیں آیا اور وہ موٹر سائیکل سمیت نالے میں جا گرے۔