مزید خبریں

رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو تباہ ہونے سے بچایا جائے، یونس رضوی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو تباہ ہونے سے بچایا جائے،بجٹ میں نافذ کیے گئے بے جا ٹیکسوں سے رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بدحالی کا شکار ہوگیا ہے،رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کرنے والے بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانیوں نے سرمایہ کاری روک دی ہے جس کی وجہ سے ملک میں آنے والے زمبادلہ میں کمی اورلاکھوں افراد کا روز گار داؤ پر لگ گیا ہے،ان خیالات کا اظہار ڈیفنس اینڈ کلفٹن ایسوسی ایشن آف ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کے فنانس سیکرٹری محمد یونس رضوی نے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے کہا کہ کیپٹل گین ٹیکس کی مدت میں اضافے سے سرمایہ کاری کرنے والے افراد بے چینی کا شکار ہیں،انہوں نے کہا ڈیمانڈرینٹل ٹیکس ایک ظالمانہ فیصلہ ہے جو عمارت ابھی بنی ہی نہیں اس پر ٹیکس کا نفاذ سمجھ سے بالا تر اور اس شعبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے،انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلے سے رئیل اسٹیٹ سے وابستہ 70انڈسٹری کا مسقبل داؤ پر لگ گیا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ سے وابستہ افراد ایک عرصے سے رئیل اسٹیٹ کو انڈسٹری کا شعبہ دینے کے لیے حکمرانوں سے مطالبہ کررہے ہیں مگر آج تک کسی حکمران کے کان پر جوں تک نہیں رینگی مگر جب ٹیکس عائد کرنا ہو تو رئیل اسٹیٹ کا شعبہ ان سب سے پہلے یاد آجاتا ہے،محمد یونس رضوی نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے حالیہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں نافذٖ کیے جانے والے ٹیسکوں پر نظرثانی کرکے اس شعبے کو تباہ اور لاکھوں افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچائے جائیں۔