مزید خبریں

افغانی عزت سے اپنے ملک چلے جائیں،سندھ ہاری کمیٹی

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہاری کمیٹی کے مرکزی صدر ثمر حیدر جتوئی ‘ مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ احمد نواز انقلابی نے اپنے بیان میں بلال کاکا کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ 1978ء میں افغانستان میں ہونے والی جنگ کی صورتحال کے دوران افعان پنا ہ گیر پاکستان میں آئے اور یہ معاہدہ ہوا تھا کہ 4فیصد سندھ جبکہ 11 فیصد پنجاب اور دیگر صوبوں میں رہیں گے لیکن معاہدے پر عمل نہ ہوا اور سندھ عالمی یتیم خانہ بنا دیا گیا، سندھ میں افغانی بہاری‘ بنگالی سمیت دیگر غیر قانونی تاریکن وطن کو آباد کیا گیا اور اب انہیں شناختی کارڈ سمیت دیگر حقوق بھی دیے گئے جس کے باعث سندھ کے مقامی باشندے اقلیت میں اور مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بلال کاکا کے قتل کے خلاف احتجاج میں ایک بلب تک نہیں ٹوٹااور حکومت سندھ کی جانب سے بلا جواز لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرلیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سند ھ کی یہ روشن ناقابل برداشت ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ افغانی عزت سے اپنے ملک واپس چلے جائیں اور ہاری کمیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ نہ صرف افغانی بلکہ بہاری‘ بنگالی اور برمی سمیت دیگر تاریکن وطن کو سندھ سے ان کے ملکوں میں واپس بھیجاجائے جب تک غیر ملکیوں کا بوجھ نہیں ہٹایا جاتا ملک کی معیشت بھی ترقی نہیں کرسکتی لہٰذا فوری اس مطالبے پر عمل کیاجائے ۔