لاہور( نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے میدان مارلیا۔ ن لیگ نے شکست تسلیم کرلی۔غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب کے 14اضلاع کی20 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 15جیت لیں جب کہ ن لیگ نے صرف4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ لودھراں کی 2نشستوں میں سے ایک آزاد امیدوار کے حصے میں آئی جس نے پی ٹی آئی امیدوار کو شکست دی۔وفاق اور پنجاب کی حکمران جماعت اپنے مضبوط گڑھ لاہور کی بھی 4میں سے3 نشستیں گنوابیٹھی۔پی ٹی آئی نے لاہور کی 3، جھنگ کی 2، ، فیصل آباد، بھکر، مظفر گڑھ، شیخوپورہ، ملتان، ساہیوال، خوشاب، لودھراں، لیہ اور ڈیرہ غازی خان کی نشستیں جیت لی ہیں جبکہ ن لیگ نے لاہور، روالپنڈی ،بہاولنگر اور مظفر گڑھ سے ایک ایک سیٹ حاصل کی ہے۔پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے سے جاری رہی۔ ضمنی انتخابات میں 175 امیدواروں نے حصہ لیا۔ ضمنی الیکشن کے دوران لڑائی جھگڑے کے واقعات پیش آئے، مخالفین نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں سے حملے کیے، پولیس کو منتشر کرنے کے لییہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ لاہور کے حلقہ پی پی 168 اعوان مارکیٹ پولنگ اسٹیشن 50 اور 51 میں بدنظمی دیکھی گئی۔پی پی 158 میں یوسی دھرم پورہ پولنگ اسٹیشن میں اندر جانے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنان میں تصادم ہواجس کے نتیجے میں لیگی کارکن زخمی ہوا۔عطا تارڑ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کسی کو پرامن ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پی پی 97 فیصل آباد کے پولنگ اسٹیشن 80 کے باہر سے ایک شخص کو خوف و ہراس پھیلانے پر حراست میں لے لیا گیا۔ڈیرہ غازی خان کے حلقہ پی پی 288 میں ووٹرز گتھم گتھا ہو گئے، ڈنڈوں کے ساتھ ایک دوسرے پر حملے کیے۔ جھنگ میں اٹھارہ ہزار ی میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے آئے ،کچھ وقت کے لیے الیکشن کا عمل بند بھی ہوا تاہم پولیس کی ہوائی فائرنگ کے بعد کارکن منتشر ہو گئے۔ضمنی انتخابات میں واضح کامیابی کے بعد عمران خان کے حامیوں نے جشن منایا ، آتش بازی کی اور مٹھائیاں تقسیم کیں جب کہ ن لیگ نے شکست تسلیم کرلی۔ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ مشکل فیصلوں کا نقصان ن لیگ کو ہوا ہے،ہم عوام کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے رابطہ کیا اور ضمنی انتخابات کے نتائج کے تناظر میں آئندہ کے لائحہ عمل پر بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کردی۔ نواز شریف نے کہا کہ ہنگامی اجلاس میں آئندہ مرحلے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ضمنی انتخابات کے نتائج اور آئندہ کے سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ ن لیگ کو کھلے دل سے نتائج تسلیم کرنے چاہییں۔ان کا کہنا تھاکہ عوام کے فیصلے کے سامنے سر جھکانا چاہیے، سیاست میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، دل بڑا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں کمزوریاں ہیں ان کی نشاندہی کرکے انہیں دور کرنے کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران پوری ریاستی مشینری کو شکست دی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں اورپنجاب کے ووٹرز کا کاشکر گزار ہوں جنہوں نے ن لیگ کے امیدواروں سمیت پوری ریاستی مشینری کو پولیس کی جانب سے ہراساں اور الیکشن کمیشن کے متنازع ہونے کے باوجود شکست دی۔پی ٹی آئی چیئر مین کہاکہپنجاب میں اپنی اتحادیوں مسلم لیگ ق، مجلس وحدت السلمین ، سنی اتحاد کونسل کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ملک کے آگے بڑھنے کا واحد راستہ فوری طور پر فری اینڈ فیئر الیکشن ہے جو کہ غیر متنازع الیکشن کمیشن کرائے ، کوئی اور راستہ سیاسی بے یقینی اور مزید معاشی افراتفری کا باعث بنے گا۔ اس سے قبل انہوں نے لکھا تھا کہ پنجاب حکومت نے آج کے انتخاب میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ کے ذریعے عوام کو ہراساں کر کے اور ووٹوں پر غیر قانونی ٹھپوں سے دھاندلی کے لیے پوری سرکاری / ریاستی مشینری کے کھلے استعمال کے ذریعے نہایت ڈھٹائی سے عدالت عظمیٰ کے احکامات اور انتخابی قواعد پامال کیے ہیں، الیکشن کمیشن اس پر آنکھیں بند کیے رہا،عدالتیں اب کھلیں اور کارروائی کریں۔