مزید خبریں

عید الاضحی اور ہماری ذمہ داری‬

عید الاضحی ایک انتہائی بامقصد اور یادگار دن ہے، اس دن کی دعاؤں کی قبولیت کا عندیہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی طرف سے دیا گیا ہے، اس لیے عید کے روز زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار کریں صرف زبانی نہیں بلکہ عملی توبہ کریں اور پروردگار کے حضور گڑ گڑا کر اپنی کوتاہیوں اور گناہوں کی معافی مانگیں اور اپنے رب کو راضی کرنے کی پوری کوشش کریں۔
عیدین ، الله کے ذکر وشکر کے ساتھ تفریح کا بھی موقع ہے- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان تہواروں کے ذریعے ایک تہذیب وتمدن کے رشتے میں پرونا بھی چاہتے تھے لہٰذا ان تہواروں کو صرف کھیل کود اور لطف و تفریح ہی تک محدود نہ رکھیں بلکہ ان کے ذریعے اعلی اخلاق، معروف کی دعوت اور دین اسلام کی ہدایات کے پیش نظر اپنے اردگرد موجود افراد کا بھی خیال رکھیں ، جو وسائل کی کمی کے باعث قربانی کی خوشی کی استطاعت نہیں رکھتے ، مذہبی تہوار کی حقیقت اور اس کو منانے کے صحیح طریقوں سے اپنے بچوں کو بھی ضرور آگاہ کریں ۔
قربانی کے بعد گوشت کی تقسيم اہم امر ہے۔ قربانی کے گوشت کے تین حصے حکم کے مطابق کیےجائيں ۔ پہلا اہل وعیال ، دوسرا رشتےداروں اور دوستوں کے لیے اور ایک حصہ غریبوں میں تقسیم کردیں ۔ قربانی کی کھال بھی صدقہ کردینی چاہیئے ۔
قربانی کے بعد عموماً جانوروں کی آلائشیں اور دیگر فضلات سڑکوں، گلی،محلوں، چوراہوں میں پھینک دیئے جاتے ہیں ، جو جراثیم کی افزائش اور خطرناک بیماریوں کا باعث بنتے ہیں لہٰذا قربانی کی آلائشیں کچرا دانوں میں ڈالیں یا پھر جو گاڑیاں آلائشیں اٹھانے کا کام کرتی ہیں ، ان کو دے دی جائیں اور جن علاقوں میں ایسا کوئی انتظام نہ ہو وہاں انفرادی یا اجتماعی طور پر ان آلائشوں کو آبادی سے دور پھینکدیں تاکہ ماحول کو آلودگی سےبچايا جاسکے ۔