مزید خبریں

مٹھی، نایاب نسل کے 9 ہرنوں کا شکار، شکاری گرفتار

مٹھی(نمائندہ جسارت)سندھ کے صحرائی ضلع تھر کے شہر مٹھی میں 9 نایاب ہرنوں کا شکار کرنے والے 3 شکاریوں کو مقامی رہائشیوں نے پکڑ لیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے بھرپور آواز بلند کرتے ہوئے جنگلی حیاتیات کی نسل کشی کرنے والے شکاریوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔سندھ کے صحرائی علاقے میں نایاب نسل کے ہرن کا شکار کوئی نئی بات نہیں ہے مگر یہ پہلی بار ہوا ہے کہ مقامی لوگوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شکاریوں کو پکڑ کر ان کی
گاڑیاں، ہتھیار اور مارے گئے 9 ہرن بھی اپنے قبضے میں لے لیے۔جنگلی حیاتیات کی نسل کشی کرنے پر سیکڑوں شہریوں نے مارے گئے ہرن ساتھ لے کر مٹھی کے کشمیر چوک پر دھرنا دے دیا اور شکاریوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔اس بارے میں جب محکمہ جنگلی حیات کے عہدیدار جاوید مہر سے بات کی تو انہوں نے مٹھی میں نایاب نسل کے ہرنوں کی نسل کشی پر افسوس کا ظہار کرتے ہوئے کہ کہا کہ واقعے میں ملوث محکمے کے ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی مگر بدقسمتی یہ ہے کہ اس محکمے کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے سندھ بھر میں جنگلی حیاتیات کی نسل کشی ہوتی رہتی ہے۔محکمہ جنگلات کے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق مٹھی میں نایاب نسل کے ہرنوں کے شکار پر لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے محکمہ جنگلی حیات کے 3 ملازمین ڈپٹی کنزرویٹر میرپورخاص ریاض احمد رند، گیم افسر تھرپارکر عبدالغفور سرہندی اور گیم واچر میرپورخاص بصیرو خاصخیلی کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی کنزرویٹر اعجاز احمد تالپور کو پیش آنے والے واقعے کی انکوائری کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔اعجاز تالپور نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی پوسٹنگ لاڑکانہ سے ایک دن پہلے ہی میرپورخاص میں ہوئی ہے، گرفتار شکاریوں پر محکمہ جنگلات کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کرکے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور پھر ریمانڈ لے کر مزید تفتیش کی جائے گی۔