مزید خبریں

پیپلز پارٹی کی حکومت مزدور دوستی کا وعدہ پورا کرے ، خالد خان

ورکرز ویلفیئر بورڈ کرپشن کا سب سے بڑا گڑھ ہے۔نیب انکوائری کرے۔ مزدوروں کا پیسہ ہم کرپشن کی نظر نہیں ہونے دیں گے۔ جلد وزیراعلیٰ ہائوس پر دھرنا دیں گے۔ شاہراہ فیصل پر احتجاجی دھرنے سے نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری قاسم جمال، سینئر نائب صدرصغیرانصاری ،نائب صدرمحمد سلیم ،نیشنل ٹریڈ یونین سندھ کے سیکرٹری ریاض عباسی ،سیسی آفیسر ایسوسی ایشن کے رہنما نوشاد ،نیشنل لیبر فیڈریشن کورنگی لانڈھی کے صدر شہادت علی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کے محنت کشوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر بھی اٹھائے ہوئے تھے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے محنت کشوں کو دیوار سے لگا دیا ہے ۔کراچی سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے اور یہاں سب سے زیادہ فیکٹریاں اور کارخانے ہیں لیکن یہاں کے محنت کشوں کو پنجاب ،کے پی کے اور بلوچستان سے بھی کم اسکالر شپ،ڈیتھ گرانٹ ،جہیز گرانٹ کے پیسے دیئے جارہے ہیں ۔ای او بی آئی کے کارڈ سے ای او بی آئی کا مونو گرام ہٹا کر سندھ گورنمنٹ کا مونو گرام لگا دیا گیا ہے تا کہ مزدوروں کاپیسہ عیاشیوں پر خرچ کیا جائے اور رجسٹرڈ محنت کشوں کے بجائے جس پر چاہے خرچ ہو۔ یہ مزدوروں کا پیسہ ہے اور مزدوروں کی تنخواہوں سے کاٹا گیا ہے ہم کسی بھی قیمت پر یہ ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت میں علی بابا اور چالیس چوروں کی حکمرانی ہے ۔مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہورہاہے۔ محنت کشوں کی کم از کم اجرت چالیس ہزار روپے مقرر کی جائے ۔میرٹ کی بنیاد پر لوگوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی جائیں اور سرکاری نوکریوں کی خریدوفروخت بند کی جائے ۔انھوں نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن نے تحریری طور پر اپنی شکایات،اعتراضات اور سفارشات وزیراعظم پاکستان ،وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجی ہیں اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا اور محنت کشوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو پھر ہم وزیراعلیٰ ہائوس پر احتجاجی دھرنا دیں گے اور کراچی کی تمام مزدور فیڈریشنز،سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین ہمارے ساتھ ہوں گے ۔انہوں نے ویج بورڈ،سوشل سیکورٹی کی جعلی گورننگ باڈی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مزدوروں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ بین الاقوامی قوتوں کے لیے کام کرتے ہیں انھیں محنت کشوں کے مسائل کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال نے کہا کہ آج مزدور بھوکا مر رہا ہے،روزانہ کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہے اور248روپے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت نے تو غریبوں کا کچومر نکال دیا گیا ہے ۔محنت کشوں کو اپنے حقوق کے لیے اب متحد ہونا ہوگا۔صغیر انصاری نے کہاکہ محنت کش کی زندگی عذاب بن چکی ہے اور کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ ناقابل برداشت ہوچکی ہے ۔نائب صدر محمد سلیم نے کہا کہ محنت کشوں کے اداروں میں کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے اور محنت کشوں کا استحصال کیا جارہا ہے۔نیشنل ٹریڈ یونین سندھ کے سیکرٹری ریاض عباسی نے کہا کہ محنت کشوں کے اداروں میں ہونے والی کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف محنت کشوں کو میدان میں نکلنا ہوگا اور پوری قوت کے ساتھ محکمہ محنت کے کرپٹ افسران کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہوگا۔سیسی آفیسر ایسوسی ایشن کے رہنما محمد نوشاد نے کہا کہ محکمہ محنت کے ادارے کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیںجنھوں نے دونوں ہاتھوں سے محنت کشوں کے وسائل کو لوٹا ہے اور محنت کشوں کا استحصال کیا گیا ہے۔