مزید خبریں

وزیراعظم کا بند پاور پلانٹس فوری بحال کرنے کا حکم

اسلام آباد( نمائندہ جسارت+آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دے دیا۔اتوار کووزیر اعظم کی زیر صدارت ملک بھر میں جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق لاہور میں اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر برائے توانائی انجینئر خرّم دستگیر، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک کمیونی کیشنز فہد حسین نے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں توانائی سے متعلق اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پرملک بھر میں جاری بجلی کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجوہات واضح طور پر بتائی جائیں، صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اس سلسلے میں ارسا صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت اور آزادی کے ساتھ فیصلہ کرے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے سینئر تجزیہ کار سلمان غنی کے گھر جوہر ٹاؤن ان کے بھائی عثمان غنی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا، مرحوم کے درجات کی بلندی، لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔بعد ازاں انہوں نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے، دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، مشکل وقت میں رقوم کی فراہمی پر چین کے شکرگزار ہیں ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم نے کوئٹہ جانے والی بس کے نالے میں گرنے سے 20افراد کے جاں بحق ہونے پر کہا کہ گہرا دکھ اور رنج ہے، اللہ تعالی مرحومین کے درجات بلند کرے، میری تمام تر ہمدردیاں سوگواران کے ساتھ ہیں، زخمی افراد کو بہترین اور فوری طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ادھر ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 787 میگاواٹ ہوگیا، جس کے باعث مختلف شہروں میں 18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔توانائی بحران نے عوام کے ناک میں دم کر رکھا ہے، کراچی میں بجلی بحران نے شہریوں کا جینا محال کر دیا۔کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں سے دن کا سکون، رات کا چین چھین لیا۔ بیشتر علاقوں میں بجلی بندش کا عذاب شہروں کے گلے کا پھندا بن گیا۔ شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ اورنگی، لیاقت آباد، انچولی سوسائٹی، ملیر کے مختلف علاقے بجلی بحران کی لپٹ میں ہیں۔ پی آئی بی، لائنزایریا اور سرجانی ٹاون میں بجلی کی لوڈشیڈنگ معمول بن گئی۔ ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت نے افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع کردی ہے ،کوئلے کی کی قیمت ڈالر کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ادا کی جائے گی جس سے 2 ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے پاکستان ریلوے کو کوئلے کی محفوظ اور تیز رفتار نقل و حمل کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت کے 2 روز بعد ہی افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع ہوگئی ہے اس وقت خوشحال کوٹ ریلوے اسٹیشن پر روزانہ 3 ہزار ٹن کے قریب کوئلہ لایا جارہا ہے۔