مزید خبریں

سود سے پاک بینکاری متعارف کرائی جائے ، کراچی چیمبر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی چیمبر میں بزنس مین گروپ ( بی ایم جی) کے چیئرمین زبیر موتی والا اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے صدر محمد ادریس نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پاکستان میں سود سے پاک بینکاری متعارف کرانے کے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد میں دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے حکومت سے درخواست کی ہے کہ پاکستان میں اسلامی اصولوں کے مطابق سود سے پاک بینکاری متعارف کراتے ہوئے معززعدالت کے فیصلے پر صحیح معنوں میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔وفاقی شرعی عدالت کے 19 سال کے وقفے کے بعد 28 اپریل 2022 کو سنے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے احکام کے مطابق سود حرام ہے لہٰذا 5 سال کی مدت میں اسے ملک سے ختم کر دینا چاہیے۔بی ایم جی چیئرمین زبیرموتی والا اور صدر کے سی سی آئی محمد ادریس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر 4 بینکوں کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی اپیل کے تناظر میں جاری کیے گئے ایک بیان میں اس اپیل کو روایتی بینکاری نظام کو سود سے پاک بینکاری نظام میں تبدیل کرنے میں تاخیر کا اقدام قرار دیا۔انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ سے اپیلیں واپس لینے کے لیے بینکوں پر اثر انداز ہونے کی یقین دہانی کو بھی سراہا تاکہ شرعی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد ہو سکے۔چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے کہا کہ دیگر اسلامی ممالک جیسے سعودی عرب، ایران اور ملائیشیا نے اپنے ملکوں میں اسلامی طرزِ فنانسنگ کے نفاذ میں نمایاں پیش رفت کی ہے مثلاً ملائیشیا نے ا سلامی فنانسنگ سروسز بورڈ بنایا جس نے اسلامک فنانسنگ سروسزکی صنعت کے لیے معیارات کی رہنمائی کے اصول اور تکنیکی نوٹس مرتب کیے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ جیسے یہ ممالک اسلامک فنانسنگ سسٹم کو کامیابی سے اپنانے میں کامیاب ہوئے ہیں تو پاکستان بھی5 سالوں میں اسلامک فنانسنگ سسٹم کی طرف جا سکتا ہے۔کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے اس بات پر زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈر، گروپس سے مشاورت کی جائے اور اگر کوئی حقیقی مسائل ہیں تو ان کو تیزی سے حل کیا جائے تاکہ ملک میں اسلامک فنانسنگ سسٹم کے بروقت نفاذ کی راہ ہموار ہو سکے۔