مزید خبریں

شہد کی برآمد میں درپیش مسائل حل کیے جائیں ، سرحد چیمبر

پشاور(کامرس ڈیسک) خیبر پختونخوا میں شہد کے کاروبار سے وابستہ افراد نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ شہد کی برآمد میں درپیش مسائل کے فوری حل ، عالمی معیار کے عین مطابق لانے سمیت ملاوٹ شدہ مختلف اقسام کی شہد کی خرید و فروخت / ایکسپورٹ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ا سٹینڈنگ کمیٹی برائے شہد اوروفاقی وزارت برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے باہمی اشتراک سے ، سرٹیفیکیشن انسٹیو پروگرام کے بارے میں آگاہی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ہنی ا سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اور ایگزیکٹو ممبر نعیم قاسمی نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ سرحد چیمبر کے سیکرٹری جنرل سجاد عزیزنشست کے نمایاں مقرر تھے۔اس موقع پر کمیٹی کے سینئر وائس چیئرمین نو روز خان نائب چیئرمین باسط علی خان ،نائب چیئرمین شیخ گل باچا ،ظہور الحق کے علاوہ پراجیکٹ منیجر سرٹیفیکیشن انسٹیو پروگرام منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد شاہین راجہ ،ڈائریکٹر پاکستان کونسل آف سائنٹیفیک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ پشاور جہانگیر شاہ ،آیس آر او / ڈپٹی ڈائریکٹر ہنی پروڈکشن ARI ترناب فارم پشاور محمد یونس بھی موجود تھے۔آگاہی سیشن میں بی کیپر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے عہدیداران ،شہد سے وابستہ کاروباری افراد ،ایکسپورٹرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پراجیکٹ منیجر شاہین راجہ نے سیشن کے شرکاء کو وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سرٹیفیکیشن پروگرام کے بارے میں ایک جامع ملٹی میڈیا پریذنٹیشن کے ذریعے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی شہد کے معیار کو عالمی سطح تک لانے کے لیے سرٹیفیکیشن کرنے پر زور دیا۔انہوں نے شہد سے وابستہ کاروباری حضرات سے کہا کہ وہ وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سرٹیفیکیشن انسٹیو پروگرام سے بھرپور استفادہ حاصل کریں تاکہ پاکستان / خیبر پختونخوا میں پیدا ہونیوالی شہد کو عالمی سطح معیار کے مطابق لیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ پروگرام کا مقصد سرٹیفیکیشن کے ذریعے معیاری شہد کی پیداوار کویقینی بنانا ہے اور ملاوٹ شدہ /غیر معیاری شہد کے مکمل طور پر تدارک کرنا ہے۔اس موقع پر شہد سے وابستہ کاروباری افراد نے شہد کی برآمدات میں درپیش مسائل آگاہ کیا۔