مزید خبریں

اسکولوںمیں اساتذہ کی کمی سندھ حکومت کی نااہلی ہے‘پروفیسر ابراہیم

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر و نگران شعبہ تعلیم جماعت اسلامی پاکستان پروفیسرمحمدابراہیم خان نے وزیر تعلیم سندھ کے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے جس میں انھوں نے صوبے میں بند 11 ہزار سرکاری اسکولز کھولنے کی بات کی ہے۔منصورہ سے جاری ایک بیان میں پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ وزیرتعلیم کا یہ کہنا کہ اسکول اساتذہ کی کمی کی وجہ سے بند تھے اور اب پیپلزپارٹی انھیں یکم اگست سے کھولنے جارہی ہے، قوم کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیا موصوف وزیرعوام کو یہ بتانا بھی پسند کریں کہ صوبے میں گزشتہ 14برس سے کس کی حکومت ہے، اگر تعلیمی ادارے بند تھے اور ان میں سہولیات نہیں تھیں، تو اس کے ذمے دار کون ہیں؟نائب امیر نے وزیر تعلیم کے اس بیان پر بھی تشویش کا اظہار کیاکہ سرکاری اسکولوں میں میوزک ٹیچر بھرتی کیے جائیں گے۔ انھوں نے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت بتائے کہ کیا صوبے میں ریاضی ،سائنس،اُردو،اسلامیات و دیگر مضامین کے لیے اساتذہ کی کمی پوری ہو گئی ہے کہ اب میوزک کے اساتذہ کی بھرتیاں کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا یہ فیصلہ ملک کو سیکولر اور لبرل بنانے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔اس سازش کو ہم کسی بھی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔اُنھوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیاگیا ہے اوریہاں کا آئین بھی اسلامی ہے۔اسلام میں میوزک کی تعلیم کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی اور غیر آئینی ہے،اس کی ہم بھرپور مذمت اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے اس فیصلے کا نوٹس لے اور اسے واپس لینے کے احکامات جاری کرے۔