مزید خبریں

نیوٹرلز کو بتادیا ملک غیر مستحکم ہوا تو یہ لوگ سنبھال نہیں سکیں گے ،عمران خان

اسلام آباد(آن لائن) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرلز کو بتادیا ملک غیرمستحکم ہوا تو یہ لوگ سنبھال نہیں سکیں گے، پاکستان بنانے کا اصل مقصد آزادی تھی قائد اعظم کی بھی ساری کوشش آزادی تھی بھارت میں مسلمانوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے پاکستان کا نعرہ آزادی کا نعرہ ہے جب ہم آزاد ہیں تو ممکن نہیں کہ کسی بھی غلامی کو قبول کیا جائے پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیے بنا تھا کہ مسلمانوں کو آزادی حاصل ہوگی اس لیے نہیں بنا کہ ایک غلامی سے نکل کر دوسری غلامی میں چلے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال 1700 ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہوکر باہر چلا جاتا ہے جبکہ غریب ممالک کا 7 ہزار ارب ڈالر پیسہ باہر آف شور کمپنیز میں پڑا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ این آر او سے قوم تباہ ہوجاتی ہے، بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد قانون توڑنے پر لائی گئی۔عمران خان نے کہا کہ میں نے سائفر کو 3 بار پڑھا تھا جب پہلی بار سائفر پڑھا تو میں نے سوچا کیا واقعی یہ سچ ہے؟ امریکیوں نے کہا کہ عمران خان کو فارغ نہ کیا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے، مراسلہ جب پہلی بار پڑھا تو بار بار پڑھا کہ یہ کسی آزاد ملک کو کوئی کیسے کہہ سکتا ہے؟ میں حیران تھا کہ امریکی کس کو حکم دے رہے ہیں ہمیں ہٹانے کا؟انہوں نے کہا کہ امریکی مراسلے کے بعد لوٹوں کو مہنگائی یاد آگئی، سائفر میں کہا گیا عدم اعتماد میں عمران خان کو فارغ نہ کیا تو برے نتائج ہونگے، کبھی کسی خوددار ملک میں ایسا سائفر نہیں آسکتا، کیسے ایک عام آفیسر کہہ رہا ہے کہ تم اپنے ملک کا وزیر اعظم ہٹا دو۔عمران خان نے کہا کہ دھمکی آمیز مراسلہ پاکستان کی توہین ہے، صحیح معنوں میں اس کی تحقیقات ہوگئیں تو ملک کا بہت فائدہ ہوگا۔ایک سال سے مجھے معلوم تھا میری حکومت کے خلاف کچھ ہورہا ہے ہاں صرف ایک بات پر یقین نہیں آتا تھا کہ شہباز شریف کو کیسے وزیر اعظم بنادیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو سزا ہونے والی تھی، کیسے کوئی شہباز شریف کو مسلط کرسکتا ہے، شہباز شریف اخبارات میں اشتہارات سے ترقی دکھاتے تھے شاید اخباری اشتہار دیکھ کر شہباز شریف کو قابل سمجھ لیا گیا ہو۔انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حمزہ شہباز سے متعلق فیصلے پر کہا کہ اس فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ جا رہے ہیں، 5 مخصوص نشستوں پر نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اب پھر سے ضمنی الیکشن میں مداخلت کی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن پرکسی کواعتماد نہیں، جو اس سیٹ اپ کومسلط کر رہا ہے اداروں کو نقصان پہنچا رہا ہے، ایک ہی راستہ ملک میں فری اینڈ فیئرالیکشن کرائے جائیں، سندھ، پنجاب کے الیکشن سے مزید انتشاربڑھے گا، سندھ، پنجاب جیسا نہیں فری اینڈ فیئرالیکشن ہونا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے نیوٹرل سے کہا کہ اچھا ہے آپ نیوٹرل رہیں لیکن آپ نیوٹرل رہے تو ملک کا نقصان ہوگا، نیوٹرلز کو بتادیا کہ ملک عدم استحکام کا شکار ہوا تو یہ لوگ اسے سنبھال نہیں سکیں گے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سندھ بلدیاتی الیکشن پر حکومت کے اپنے اتحادی انگلیاں اٹھا رہے ہیں، بلدیاتی الیکشن میں پولیس کو استعمال کیا گیا، پنجاب کے 20 حلقوں کے الیکشن میں مداخلت ہو رہی ہے، مجھے 2امیدواروں نے بتایا کہ انہیں فون آیا آپ نے تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں لینا، جس پارلیمنٹ میں راجا ریاض اپوزیشن لیڈر ہو تو سمجھ لے اسمبلی کیا ہو گی؟۔حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق ہماری حکومت میں ترقی ہو رہی تھی، ہماری حکومت میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی۔ آج مہنگائی آسمانوں پر اور ملک نیچے جا رہا ہے کون ذمے دارہے؟۔