مزید خبریں

گزشتہ ایک برس: بجلی چوری و جرمانے کی مد میں4ارب سے زاید وصولی

اسلام آباد(آن لائن)گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف ڈسکوز نے صارفین سے بجلی چوری اور جرمانے کی مد میں مجموعی طور پر 4ارب67کروڑ 18لاکھ روپے سے زائد وصول کئے ہیں ،بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف 36ہزار سے زائد ایف آئی آرز درج کرکے صرف832افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ،ڈسکوز کے 124اہلکاروں کی خلاف بھی کاروائی کی گئی ہے،وزارت توانائی کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران ملک بھر میں بجلی چوری ،ڈائریکٹ کنڈوں میں ملوث افراد کے خلاف 36ہزار981ایف آئی آرز رجسٹرڈ کی گئی اور صرف832افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ اس دوران بجلی چوری میں ملوث ڈسکوز کے 124اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی کی گئی ہے ملک بھر میں بجلی کی ترسیل کرنے والی 9ڈسکوز نے مجموعی طوپر جرمانے کی مد میں اپنے صارفین پر 1ارب7کروڑ 36لاکھ 40ہزار یوٹنس ڈالے گئے جن کی مجموعی مالیت 15ارب 25کروڑ 15لاکھ 80ہزار روپے بنتے ہیں جبکہ تمام ڈسکوز نے جرمانوں کی مد میں صارفین سے 4ارب 67کروڑ 18لاکھ 30ہزار روپے وصول کئے ہیں جو کہ مجموعی طو رپر30.63فیصد ریکوری بنتی ہے دستاویزات کے مطابق پیسکو نے مجموعی طور پر 10ہزار733بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کئے جن میں سے صرف263افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ محکمے کے کسی بھی اہلکار کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی گیپکو نے 1ہزار683بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کئے جبکہ کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا فیسکو نے 1ہزار146بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کئے جن میں سے 34 کو گرفتار کیا جا سکا آئیسکو نے بجلی چوری کے 204مقدمات درج کئے جن میں سے صرف 3کو گرفتار کیا جاچکا۔دستاویزات کے مطابق میپکو حکام نے 10ہزار 702افراد کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج کئے جس میں 263افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ محکمے کے ایک اہلکار کے خلاف بھی کاروائی کی گئی حیسکو حکام نے بجلی چوری کے 13مقدمات درج کئے جس میں کوئی گرفتار نہیں ہوئی جبکہ بجلی چوروں کی مدد سمیت دیگر الزمات کے تحت ادارے کے 75ملازمین کے خلاف بھی کاروائی کی گئی سیپکو حکام نے بجلی چوری کے 65مقدمات درج کئے جن میں 4ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ادارے کے اپنے 13ملازمین کے خلاف بھی کاروائی کی گئی اسی طرح کیسکونے بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف 53مقدمات درج کئے جن می 18کو گرفتار کیا گیاجبکہ ادارے کے 10ملازمین کے خلاف بھی کارائی کی گئی اسی طرح لیسکو حکام نے بجلی چوری کی مد میں سب سے زیادہ 12ہزار 382مقدمات درج کئے جن میں 247افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ادارے کے 25اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی کی گئی ہے، رواں ہفتے کے دوران منعقد ہونے والے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا بدھ کے روز منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری توانائی نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے 4ہزار ارب سے تجاوز کرگئے ہیں اور توانائی کا شعبہ کو ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ان گردشی قرضوں میں توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 2500ارب جبکہ گیس کے شعبے میں گردشی قرضہ 1500ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے اجلاس کے دوران کمیٹی اراکین نے ریلوے پولیس کی طرح ڈسکوز میں بھی پولیس کا نظام بنانے کی تجاویز پیش کیں تاکہ بجلی چوری کے خلاف موثر اقدامات کئے جاسکیں۔