مزید خبریں

پاکستان میں شفاف انتخابات کاخواب کب پوراہوگا؟حسین محنتی

کراچی ( نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی سندھ و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے سندھ کے پہلے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کے دن بے ضابطگیوں،قیمتی انسانی جانوں کے نقصان اورپرتشدد واقعات پر اظہار افسوس،حکومتی سرپرستی میں پری پول کے بعدپوسٹ پول میں دھاندلی،مخالف امیدواروں اور ووٹرز پر حملے تشدد
اورہراساں کرنے والے عمل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ الیکشن کمیشن سندھ فیئر اینڈ فری انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا ہے، حیرت ہے کہ عملہ اورامیدواروں کو دی گئی ووٹرلسٹ میں فرق،پولنگ عملہ بیلٹ بکس سمیت اغوا اور بیلٹ پیپرز میں امیدواروں کے نشانات تک غلط دیے گئے جوحکومت والیکشن کمیشن بیلٹ پیپر،بیلٹ بکس اورپولنگ عملہ کی حفاظت نہ کرسکے تو وہ کیسے صاف وشفاف الیکشن کراسکتی ہے۔صوبائی دفتر قباء آڈیٹوریم میں قائم الیکشن مانیٹرنگ سیل میں بات چیت کرتے ہوئے محمد حسین محنتی کا کہناتھا کہ بلدیاتی انتخابات میںبیلٹ بکس سمیت پولنگ عملے کے اغوا اورناخوشگوارواقعات سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔ امیدواروں کی نامزدگیوں سے لے کر پولنگ کے دن تک پوری انتظامیہ اورپولیس سندھ حکومت کے ورکرکے طورپر کام کرتی رہی۔پہلے مخالفین کے فارم رد کیے گئے ،جوبچ گئے ان پرپولیس کے ذریعے جھوٹے مقدمات داخل کرکے ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیاکہ آخر کب پاکستان میں پرامن،آزاد صاف وشفاف انتخابات کا خواب پورا ہوگا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر وناظم انتخابات ممتازحسین سہتو،کراچی کے ناظم انتخابات راجا عارف سلطان اورصوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی ساتھ موجود تھے۔