مزید خبریں

امین اسٹیل حادثہ کی تحقیقات کی جائے

ایک ویڈیو میں دکھایا جا رہا ہے کہ امین اسٹیل کے کارخانے میںخطرناک حادثہ پیش آیا ہے۔ اس ویڈیو میںدیکھا جاسکتا ہے کہ پگھلا ہوا لوہا مزدوروں پر گرتا ہے۔جس کی وجہ سے مزدور شدید زخمی ہوجاتے ہیں۔ اگر ماضی قریب میں نظر دوڑائیں گے تو اس طرح کے واقعات میںبتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اس کی بڑی وجہ سزا و جزا پر عمل درآمد کا نہ ہونا ہے۔ کان کنی کے مزدور ہوں یا مہران ٹائون کے مزدور ہوں، ماسوائے مذمت کے باقی کچھ نہیں ہوا۔ نومبر 2018 میں اٹلس انجینئرنگ میں بوائلر پھٹنے سے6 سے زائد
محنت کش ہلاک ہو گئے تھے۔ کمشنر کراچی نے ایک تحقیقاتی ٹیم بنائی تھی۔ اس کی روشنی میں سندھ میں لیبر قوانین کی عملداری سے متعلق عدالت عالیہ کی جانب سے مقرر کردہ لیبر کمیشن جو کہ سینئر سول جج شکارپور کی سربراہی میںقائم کی گئی تھی۔اس کی مکمل رپورٹ ہائی کورٹ کراچی کی ڈویژنل بنچ کے سامنے پیش کی گئی تھی۔2019 سے آج تک اس رپورٹ کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ بہرحال اس حادثے کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔تحقیق کی جائے کہ کارخانے میں کام کرنے کے دوران مزدوروں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے تمام قانونی حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے تھے۔ اور یہ کہ جان بحق ہونے والے ملازمین کی رجسٹریشن حکومت کے ویلفیئر کے اداروں میں موجود ہے؟ ایسا نہ ہو کہ ہم پھر کسی دوسرے حادثے کا انتظار کریں۔