مزید خبریں

کراچی کی قیادت و نمائندگی صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے،حافظ نعیم الرحمن

کراچی (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی کے تحت 24جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ضلع وسطی
نارتھ ناظم آباد بلاک Aاور بلاک Fکے رہائشیوں کی جانب سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کے اعزاز میں علیحدہ علیحدہ استقبالیہ دیا گیا جس میں علاقے کے معززین سمیت عام افرادنے شرکت کی۔ استقبالیوں سے امیرضلع وسطی سید وجیہ حسن ،معروف سماجی رہنما ہمایوں نقوی ،یوسی 8کے نامزد وائس چیئرمین ذوالفقار احمد، ڈاکٹر حارث ،امیدوار برائے جنرل کونسلر طارق بن نصیر ودیگر نے بھی خطاب کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کا ماضی اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کی نمائندگی و قیادت صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے ،2001میں جب نعمت اللہ خان سٹی ناظم منتخب ہوئے تو اس وقت کراچی کی صورتحال آج سے زیادہ خراب تھی لیکن نعمت اللہ خان نے اپنی پوری ٹیم کے ساتھ مل کر ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ،اس وقت 178یونین کونسل تھیں ہر یونین کے لیے 64لاکھ سے بڑھا کر 1کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرایا ،4 سال کے عرصے میں 18ماڈل پارکس بنائیں،35فیصدسڑکیں نئی تعمیر کروائیں ، فلائی اوورز اور انڈر بائی پاس بنوائے ،4 سال میں شہر کا پورا نقشہ بدل کررکھ دیا لیکن 2005ء کے بعد پھر سے کراچی ایسے لوگوں کے ہاتھ آگیا جنہوں نے کراچی کی رونقیں چھین لی اور اس وقت سے لے کر آج تک کراچی مزید تباہی و بربادی کی طرف جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نعمت اللہ خان نے پانی کا کے تھری منصوبہ 100ملین گیلن مکمل کیا جو کہ طے شدہ لاگت سے کم میں مکمل کیا گیا ،کراچی کی ہر آبادی میں منصفانہ طریقے سے پانی کی ترسیل کا نظام بنایا اور مزید پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کے فور منصوبہ پیش کیا اس کے بعد 17سال گزرگئے، نہ پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ن او ر نہ ہی ایم کیو ایم کسی نے بھی کے فورمنصوبہ مکمل نہیں کرایا ،کراچی کے ساڑھے 3کروڑ عوام آج پانی کے بحران کا شکار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم ،ٹینکر مافیا کے ذریعے وڈیروں اور جاگیرداروں کو بھتہ پہنچانا ہے ،کے فور منصوبہ کے حوالے سے کوئی بھی سیاسی جماعت سنجیدہ نہیں ہے ، وفاق اورصوبہ دونوں مل کر کراچی کے عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں،موجودہ حکومت نے کے فور منصوبہ کے لیے 98ارب روپے منظور دے دی اور رواں سال ماہ جولائی سے جون 2023کے لیے 20ارب روپے کی ادائیگی کردی بقیہ مد ت میں 78ارب روپے وفاقی حکومت کہاں سے ادا کرے گی؟جب کہ 2023میں مکمل ہونے والا کے فور منصوبہ کے لیے ابھی تک کینجھر جھیل سے کوٹری بیراج تک لائن ہی نہیں بنائی گئی تو کے فور منصوبہ کیسے مکمل کرسکتے ہیں؟ یہ تمام وفاقی وصوبائی حکومتی جماعتیں کراچی کے شہریوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہیں ۔وجیہ حسن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے یوسی 8میں ایسے ہیرے پیدا کیے کہ جنہوںنے عوام کی خدمت کے لیے دن رات محنت کی،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان بھی اسی یوسی کے رہائشی تھے اور سٹی ناظم بننے کے بعد کراچی میں مثالی اور ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ۔ہم پر امید ہیں کہ ایک دفعہ پھر سے اسی یوسی سے کامیاب ہوکر کراچی کی خدمت کریں گے ۔