مزید خبریں

نمائش چورنگی پر دعا زہرا کے اہلخانہ اور سول سوسائٹی کا احتجاج

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)والدین کی اجازت کے بغیر لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے والدین نے ہفتے کی شام مزار قائد کے قریب نمائش چورنگی پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کی قیادت راشد رضوی کر رہے تھے۔ مظاہرے کے دوران پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی کافی متاثر ہوئی، احتجاج میں خواتین اور بچوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے افراد بھی شریک ہوئے۔علاوہ ازیںجوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا جب کہ تفتیشی افسر نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر کو بے گناہ قرار دے دیا۔کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی ان کے وکیل، سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر پیش ہوئے۔ مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ ملزم ظہیر نے اپنے بیان کہا ہے کہ 3 سال سے میرے رابطے میں تھی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ لڑکے ظہیر نے اپنے پورے بیان میں کہا ہے کہ لڑکی میرے پاس آئی ہے۔ مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ لڑکی کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس کی مزید تحقیقات اور میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا حکم دے دیتے ہیں، عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کے لیے سیکرٹری صحت کو لکھیں گے۔عدالت نے کہا کہ سیکرٹری صحت میڈیکل بورڈ سے متعلق عدالت کو بھی آگاہ کریں، بچی کو یہاں لے کر آئیں یا وہاں میڈیکل کرائیں یہ پراسکیوشن کا مسئلہ ہے۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے قانون کے مطابق کام کیا ہے، عدالت نے تفتیشی افسر سے مکالمے میں کہا کہ ہم سی کلاس کی بات نہیں کررہے صرف عمر کے تعین کے میڈیکل بورڈ بنا رہے ہیں جس پر عدالت نے کیس میں مزید تفتیش کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری صحت میڈیکل بورڈ بنا کر دعا زہرا کی عمر کا تعین کریں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے تفتیشی افسر ڈی ایس پی شوکت شاہانی نے کہا کہ ظہیر پر اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا، ظہیر کو ہم نے حفاظتی تحویل میں لیا، لڑکی کے بیان کے بعد ظہیر پر اغوا مقدمہ نہیں بنتا، ہم نے کیس میں ہر پہلو پر تفتیش کی ہے، لڑکی اپنی مرضی سے گئی ہے۔