مزید خبریں

بنگلادیش میں 30لاکھ بچے پینے کے پانی سے محروم

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ رواں ماہ بنگلادیش میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث 30لاکھ سے زائد بچے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف نے اپیل کی ہے کہ اسے بنگلا دیش میں بچوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کے لیے 25لاکھ ڈالر کی فوری امداد کی ضرورت ہے۔ یونیسیف کے مطابق بنگلا دیش میں سیلاب کے نتیجے میں سلہٹ اور اس کے علاقائی دارالحکومت میں 90 فیصد طبی مراکز پانی میں ڈوب چکے ہیں ،جب کہ 5ہزار اسکول اور دیگر تعلیمی مراکز بھی زیر آب آ چکے ہیں۔ ملک کے تیسرے بڑے ہوائی اڈے سلہٹ ائر پورٹ کی بندش کی وجہ سے یونیسیف نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے پہنچایا۔ سیلاب زدہ علاقوں سے تقریبای 5لاکھ متاثرین کو نکالا جا چکا ہے۔تاہم انہیں مجبوراانہیں مراکز میں رکھا جا رہا ہے، جو پہلے ہی بھرے پڑے ہیں ۔ واضح رہے کہ بنگلا دیش اور اس کے ہمسایہ ملک بھارت میں رواں شدید بارش کے بعد سیلاب نے گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ تباہی مچائی ہے۔سیلاب کی وجہ سے دونوں ممالک میں درجنوں افراد ہلاک اور لاکھ متاثر ہوئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے شمال مشرق میں وسیع تر علاقوں میں گزشتہ ہفتے ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے بعد جو علاقے ملک کے دیگر حصوں سے کٹ کر رہ گئے، ان میں متاثرین کی مدد کے لیے فوج طلب کی گئی ہے۔