مزید خبریں

حیدرآباد،گیارہویں جماعت کے امتحان کا آغاز ،انتظامیہ نقل روکنے میں ناکام

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد میں گیارہویں جماعت کے امتحانات کا آغاز‘ انتظامیہ نقل کے رجحان پر قابو پانے میں ناکام‘ حیسکو کی جانب سے امتحانی مراکز کو بھی نہیں بخشا گیا ‘ شدید گرمی کے باعث طلبہ وطالبات کی حالت خراب انٹر کے سالانہ امتحانات ختم ہونے بعد اب گیارہویں جماعت کے امتحانات شروع ہوگئے پہلا پرچہ باٹنی گیامذکورہ امتحانات کے لیے 185 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جب کہ اس امتحان میں طلبہ و طالبات کی مجموعی تعداد 50710 ہے 26 ویجیلنس کمیٹیاں بدستور کام کریں گی گزشتہ دنوں ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی نے چیرمین پروفیسر برکت علی حیدری کی ہدایت پر ویجیلنس کمیٹیز کے کنوینئرز کی ایک میٹنگ میں واضح کیا کہ ہمیں کاپی کیسز میں اضافے سے زیادہ نقل کے رجحان کے خاتمے کی کوشش کرنا چاہیے۔ اس موقع پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو چیئرمین میں منظوری کے بعد امتحانی مراکز میں موبائل کے استعمال کی روک تھام کے لیے تجاویز پیش کرے گی تاکہ مرحلہ وار اس رجحان پر قابو پانے کی عملی کوشش بدستور رہے، اجلاس میں ویجیلنس کمیٹیز کی کار کردگی اجمالی جائزہ بھی پیش کیا گیا، مذکورہ امتحان میں مانیٹرنگ سیل کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ویجیلنس کمیٹیز کے کنوینئرز نے مجموعی طور پر بورڈ انتظامیہ کے انتظامات کو قابل ستائش قرار دیا، اس اجلاس کے اختتام پر ناظم امتحانات نے چیرمین کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم میٹرک اور انٹر کے نتائج بروقت لانے کی کوشش میں ہیں یہی وجہ ہے کہ میٹرک کی اسسمینٹ شروع ہوگئی ہے تمام اساتذہ سے التماس ہے کہ وہ متعلقہ برانچ سے رابطہ کرکے اپنا کردار ادا فرمائیں اسی طرح انٹر کی کوڈنگ کا کام مکمل ہوتے ہی تمام اساتذہ کو مطلع کر دیا جائے گا تاکہ آپ کے تعاون سے انٹر کی اسسمینٹ بھی بر وقت مکمل کی جا سکے تاہم تمام تر دعوؤں کے باوجود کھلے عام نقل کا جاری رہی جبکہ دوسری جانب شہر بھر میں معمول کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس سے امتحانی مراکز بھی متاثر ہیں جہاں شدید گرمی اور حبس کے باعث طلبہ وطالبات کی حالت خراب ہوگئی۔